جیکب آباد،برطانیہ میںگلوبل گرین کانگریس ،گرین پارٹی پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر قرارداد پیش کردی

اتوار 23 اپریل 2017 19:43

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) برطانیہ میںگلوبل گرین کانگریس ،گرین پارٹی پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر قرارداد پیش کردی، دنیا بھر سے آئے ہوئے رہنماؤں نے حمایت کی یقین دہانی کرادی۔ تفصیلات کے مطابق گلوبل گرین کانگریس کا انعقاد لیورپول برطانیہ میں ہوا، جس میں دنیا بھرکے 200 سے زائدممالک سے گرین پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی، کانگریس میں پاکستان گرین پارٹی کی جانب سے ایک وفدنے صائمہ گل میرانی کی قیادت میں شرکت کی، اس موقع پر گرین پارٹی پاکستان کے وفد نے دنیا بھر سے آئے ہوئے رہنماؤں کے سامنے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں کے متعلق قرارداد پیش کی ، قرارداد پیش کرتے ہوئے پاکستان گرین پارٹی کے چیئرمین لیاقت علی نے کہا کہ بھارت پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند کرے کیوں کہ 1960ء میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا، انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرے اور پاک بھارت کشیدگی کو ختم کرانے میں کردار ادا کریںتاکہ عالمی امن کے قیام میں بہتری آئے،پاکستان گرین پارٹی نے دنیا بھر سے آنے والے 200سے زائد ممالک کے رہنماؤں کے سامنے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 1960 میں ہوا تھا، جس کے تحت تین دریاؤں بیاس، راوی اور ستلج کا پانی بھارت جب کہ سندھ، چناب اور جہلم کا پانی پاکستان کو استعمال کرنے کا حق دیا گیا تھا معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کا پانی نہیں روک سکتے اور نہ ہی ان دریاؤں پر متنازع منصوبے بناسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بھارت کے متنازع منصوبوں پر احتجاج ہمارا حق ہے،بھارت پاکستانی دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جو کہ ایک انتہائی خطرناک کام ہے اس کے تدارک کے لئے عالمی برادری کو ثالث کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ معاملہ دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان خطرناک جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستانی دریاؤں پر ڈیم بنا کر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اور پاکستانی دریاؤں کے رخ موڑ کر اپنی بنجر زمینوں کو آباد کر رہا ہے جبکہ پاکستان کی زراعت اورصنعت کو تباہ کرنے کے درپے ہے، برسات کے دنوں میں پانی چھوڑ کر پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کا مسئلہ پاکستان کی زندگی اور بقاء کا مسئلہ ہے ، اس موقع پر مختلف ممالک سے آنے والے رہنماؤں نے پاکستان گرین پارٹی کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے میں ان کا ساتھ دیں گے اور عالمی برادری کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی اپیل کی جائے گی۔