اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی مذہبی انتہا پسند گروہوں میں شمولیت اور توہین رسالت کے نام پر ذاتی دشمنی کے انتہائی خطرناک اور منفی نتائج سامنے آئیں گی, ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

اتوار 23 اپریل 2017 18:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2017ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں ملک کے اعلی تعلیمی ادارو ں اور تعلیم یافتہ نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورت حال ایک دودن کی پیدا کردہ نہیں بلکہ اسکے پس پشت ایک طویل تاریک تاریخ موجود ہ ہے جو مختلف مراحل سے گذر کر موجودہ صورت حال کی شکل اختیار کر گئی ہے بیان میں کہا گیا کہ اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی مذہبی انتہا پسند گروہوں میں شمولیت اور توہین رسالت کے نام پر زاتی دشمنی اور مقاصد حاصل کرنے کے لئے جس روش اور راستے کا چناو کیا جار ہا ہے اسکے انتہائی خطرناک اور منفی نتائج سامنے آئیں گے موجودہ صورت حال ملک کے نظام انصاف ، نظام تعلیم اور ملکی پالیسیوں میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے بیان میں کہا گیا کہ ملک کو ایک مربوط طویل میعاد ، انسان دوست پالیسیوں اور نظام کی ضرورت ہے جس میں دوستی پر استوار کرکے اس میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے تاکہ آنے والے وقتوں میں نئی نسل کو ہر طرح کے تعصبات سے پاک معاشرہ و ماحول میسر آسکیں بیان میں کہا گیا کہ نظام تعلیم میں بنیاد سے ہی تبدیلی لاکر تدریسی کتابوں میں انسان دوستی اسلام کے پر امن رواداری اور انسانیت پر مبنی لٹریچر شامل کرنے کے زریعے ایک اعتدال پسند نسل کی تربیت ممکن ہے اسی طرح ہمارے ملک کے حقیقی تاریخ ، مذہب زبان اور ثقافت کے زریعے ملک اور خطے کے اقوام کے درمیان محبت اور اخوت کو فروغ دیکر آنے والے نسلو کو انکے تاریخ سے آگہی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :