ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی نے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد مراد خان کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ،ْسماعت (آج )ہوگی

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج مسٹر جسٹس اطہر من اللہ نے ڈاکٹر محمد اسلم کی تعیناتی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر کو غیر قانونی اورخلاف ضابطہ قرار دیا تھا

اتوار 23 اپریل 2017 17:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد مراد خان کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے جس کی سماعت (آج)پیر کو دورکنی بینچ کریگا ۔یہ اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے جس میں جسٹس اطہر من اللہ نے ڈاکٹر محمد اسلم افغانی کی تعیناتی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر کو غیر قانونی اورخلاف ضابطہ قرار دیا تھا ۔

فیصلے میں کہاگیا تھا کہ ڈاکٹر اسلم کی تعیناتی ڈریپ ایکٹ کی خلاف ورزی کر کے کی گئی ہے تعینات کے وقت اس کی عمر مطلوبہ عمر سے آٹھ ماہ زیادہ تھی اور اس وقت ایک کمپنی میں بطور ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر تھے جبکہ ڈریپ کا قانون اس کی جازت نہیں دیتا ۔

(جاری ہے)

اتھارٹی کی جانب سے دائر کی گئی اپیل میں کہاگیا کہ اتھارٹی ڈریپ ایکٹ کے تحت قائم ہوئی ہے ،ْ اتھارٹی ایک مستقل سی ای او اور 13ڈائریکٹر پر مشتمل ہے جو حکومت نے ڈریپ ایکٹ کے سیکشن 4کے تحت تعینات کئے ہیں ۔

درخواست گزار کے مطابق ڈریپ ایکٹ کے سکشن 5کے تحت حکومت پوسٹ گریجویٹ ان فارمیسی یا میڈیسن کا بندہ جو متعلقہ فیلڈ میں کم از کم 20سالہ تجربہ رکھتا ہو اور اس کی عمر 56سال سے زیادہ نہ ہو اور مذکورہ شخص کو پرائیویٹ سیکٹر سے لیا جائیگا ۔درخواست میں کہاگیا کہ پالیسی بورڈ کے انٹرویو کمیٹی نے پہلے پبلک سیکٹر کے امیدواروں کا انٹرویو کیا جس میں کسی بھی فرد کی سفارش نہیں کی گئی پھر پرائیویٹ سیکٹر کے دونوں امیدواروں کے انٹرویوز کئے گئے دونوں شخصیات ڈاکٹر محمد اسلم اور ڈاکٹر احسن کی سفارش کی گئی اور انہوں نے بالترتیب 82فیصد اور 62فیصد نمبر حاصل کئے جس کے بعد سمری وزیر اعظم کو بھجوائی گئی اور وزیر اعظم نے ڈاکٹر محمد اسلم کو ڈریپ کا ای سی او تعینات کیا ۔

متعلقہ عنوان :