پختون کسی صورت بھی دہشت گرد نہیں بلکہ امن پسند قوم ہے، محمود خان اچکزئی

ہمارا دین کسی صورت اس قسم نا حق قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے،تعلیم یافتہ لوگوں کو ٹارگٹ بنایا جارہا ہے،چیئرمین پختونخواملی عوامی پارٹی

اتوار 23 اپریل 2017 16:40

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) پختونخو ا ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی ( ایم این اے ) نے بین الا قوامی سطح پر دہشت گردی کے حوالے سے کانفرنس طلب کر نے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں پختون من حیث القوم مسلمان ہے اور سب سے اچھے مسلمان پختون قوم ہے لیکن ایک سازش کے تحت پختون کودہشت گرد قرار دیا جارہا ہے حالانکہ پختون کسی صورت بھی دہشت گرد نہیں بلکہ امن پسند قوم ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے موضع زیدہ میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے المناک قتل پر ان کے والد اقبال خان کے ساتھ تعزیت اور فاتحہ خوانی کے موقع پر اظہار خیال کر تے ہوئے کیا پی ایم اے پی کے ایم این اے عبدالقہار ، سینیٹر اعظم موسیٰ زئی ، مرکزی رہنما ارشد علی ایڈوکیٹ ، ضلعی صدر اکرام خان ، فاروق لالا اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

محمود خان اچکزئی نے مشال خان کے المناک قتل کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہو گی کیونکہ ثبوت کے بغیر قتل کرنا انتہائی ظلم و زیادتی ہے ہمارا دین کسی صورت اس قسم نا حق قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل پاکستان سمیت پورے خطے میں فرونگی ، ہندو، سکھ اور دیگر غیر مذہب کے لوگ پختونوں اور مسلمانوں کے ساتھ رہ چکے ہیں اور آپس میں بہت اچھا سلوک رہا ہے لیکن آج ایک سازش کے تحت بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے بد قسمتی سے اس میں پختون مر رہے ہیں قاتل بھی پختون جب کہ مقتول بھی پختون ہو تا ہے حالانکہ مذہب کے لحاظ سے پختون سب سے اچھے مسلمان ہے اس لئے بین الا قوامی سطح پر ایک کانفرنس کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر یہ واضح کیا جا سکے کہ پختونوں کا دہشت گردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں بلکہ امن پسند قوم ہے تاکہ مستقبل میں مزید ہمارے بچے دہشت گردی اور دیگر الزامات کی آڑ میں نہ مر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اب تعلیم یافتہ لوگوں کو بھی ٹارگٹ بنایا جارہا ہے ایسے حالات میں تمام پختونوں کی اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے ہم سب کو صبر و تحمل سے کام لینا چاہئے کیونکہ ہمارے رسولﷺ نے دین اسلام اور قر آن و سنت کی نفاذ کے لئے جو تکالیفیں بر داشت کی ہے وہ ہر مسلمان کو معلوم ہے اور ہر مشکل وقت میں صبر و تحمل سے کام لے کر اچھے اخلاق کا مظاہرہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :