چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں 4 جماعتی اتحاد نے گرینڈ الائنس کی منظوری دیدی

�ماعتی اتحاد کے ساتھ جماعت اسلامی نے وزیر اعظم سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ‘آج چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں وفد جماعت اسلامی کو اتحاد میں شر کت کی دعوت دیگا ‘تحر یک انصاف ‘پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے ‘(ق) لیگ اور جماعت اسلامی نے جے آئی ٹی کے معاملات کو مانیٹر کر نے کیلئے مشتر کہ وکلاء کی ٹیم بھی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا اپوزیشن باہمی اختلافات کو ختم کر کے متحد ہو جائے‘تحر یک انصاف اور پیپلزپارٹی قیادت عقل مند ہے وہ فیصلے سوچ کر ہی کریں گے ‘چوہدری شجاعت حسین (ن) لیگ والوں نے سپر یم کورٹ کا فیصلہ پڑ ھے بغیر ہی مٹھائیاں تقسیم کر نا شروع کردی‘فیصلہ پڑھا (ن) لیگ کا ڈھول اور مٹھائی نظر آئی ہے‘چوہدری پر ویز الٰہی سپر یم کورٹ نے نوازشر یف کو ملزم ڈکلیئر کر دیا ہے‘ ہم مطالبہ کرتے ہیں سپر یم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس جے آئی ٹی کے معاملات کو شفاف بنانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنائے‘ کر پشن ‘کر پٹ حکمران اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہمیں ہر صورت ملک سے کر پشن کا مکمل خاتمہ کر نا ہوگا‘سراج الحق کی چوہدری برادارن سے ملاقات کے بعد انکی رہا ئش گاہ پر مشتر کہ پر یس کانفر نس

اتوار 23 اپریل 2017 15:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) پانامہ فیصلے کے بعد وزیراعظم کے استعفے کیلئی(ق) لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں 4 جماعتی اتحاد نے گرینڈ الائنس کی منظوری دیدی‘4جماعتی اتحاد کے ساتھ جماعت اسلامی نے بھی وزیر اعظم سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا ‘آج (سوموار) چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں وفد جماعت اسلامی کو بھی اتحاد میں شر کت کی دعوت دیگا ‘تحر یک انصاف ‘پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے ‘(ق) لیگ اور جماعت اسلامی نے جے آئی ٹی کے معاملات کو مانیٹر کر نے کیلئے مشتر کہ وکلاء کی ٹیم بھی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز چودھری شجاعت حسین کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کااجلاس ہوا جس میں چوہدری پرویز الٰہی ‘رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ ‘سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندگان شر یک ہوئے چار جماعتی اتحاد کی طرف سے اعلامیہ جاری کیا گیا کہ جے آئی ٹی کو دبا سے بچانے کے لئے وزیراعظم مستعفی ہوں،شفاف تحقیقات کیلئے وزیراعظم کا مستعفی ہونا ضروری ہے اجلا س کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی کی 15 روزہ رپورٹ کو عام کیا جائے اور پانامہ فیصلے کی روح کے مطابق وزیراعظم کی حیثیت ملزم کی ہے جبکہ بعدازں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں میاں مقصود،ڈاکٹر وسیم اختر سمیت دیگر رہنمائوں نے (ق) لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین سمیت دیگر سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال ‘پانامہ جے آئی ٹی سمیت دیگر اموار کے حوالے سے بات چیت کی گئی اور (ق) لیگ اور جماعت اسلامی نے جے آئی ٹی کے معاملات کو مانیٹر کر نے کیلئے مشتر کہ وکلاء کی ٹیم بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اجلاس کے بعد مشترکہ پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے وزیر اعظم نوازشر یف کے خلاف تاریخی فیصلہ دیا ہے اور پانچوں ججز صاحبان نے یہ واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ نوازشر یف اب صادق اور امین نہیں رہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم نوازشر یف فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اپوزیشن باہمی اختلافات کو ختم کر کے متحد ہو جائے اور ہم وکلاء کی جانب سے احتجاجی تحر یک چلانے کے فیصلے کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور تحر یک انصاف دونوں بڑی سیاسی جماعتیں ہیں انکی قیات خود عقل مند ہے اس لیے وہ یقینی طور پرفیصلے سوچ سمجھ کر ہی کر یں گے اور موجودہ حالات میں اپوزیشن کا متحد ہونا ضروری ہے ۔

چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ (ن) لیگ والوں نے سپر یم کورٹ کا فیصلہ پڑ ھے بغیر ہی مٹھائیاں تقسیم کر نا شروع کردی مگر جب پورا فیصلہ پڑھا تواسکے بعد وزیر اعظم کو خطاب ہوا اور نہ ہی کہیں (ن) لیگ کا ڈھول اور مٹھائی نظر آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آج چار جماعتوں کو اتحاد بناہے اور اب آج (سوموار) چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں وفد جماعت اسلامی کو بھی اتحاد میں شر کت کی دعوت دیگااور ہم زیادہ سے زیادہ جماعتوں کو متحد کر نا چاہتے ہیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی حکمران خود کر پشن میں ملوث ہیں ان کو اپنا انجام نظر آرہاتھا اسی وجہ سے (ن) لیگ نے اپوزیشن کے ٹی او آرز کے مطابق پانامہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن نہیں بنایا مگر اس کے بعد معاملہ سپر یم کورٹ گیا جہاں تمام ججز نے یہ واضح طور پر کہ دیا ہے کہ نوازشر یف صادق اور امین نہیں رہے اور 2ججز نے تو واضح طور پر نوازشر یف کونااہل قرار دیا ہے اس لیے جے آئی ٹی کی شفاف تحقیقات کیلئے ضروری ہے کہ نوازشر یف اپنے عہدے سے ہٹ جائے اور اپنی جگہ کسی اور کو وزیر اعظم بنا دیں اگر وہ بری ہو جاتے ہیں تو دوبارہ وزیر اعظم بن جائے مگر موجودہ حالات میں انکو استعفیٰ دینا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ سپر یم کورٹ کے فیصلے بعد نوازشر یف اب آئین آرٹیکل62اور 63پر بھی پورا نہیں اترتے پہلے تو دہشت گردوں اور دیگر جرائم میں ملوث لوگوں کیلئے جے آئی ٹی بنتی رہی مگر اب نوازشر یف کے خلاف بھی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بن چکی ہے اور ایسا دغدار وزیر اعظم پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی بن رہا ہے کیونکہ سپر یم کورٹ نے نوازشر یف کو ملزم ڈکلیئر کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں سپر یم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس جے آئی ٹی کے معاملات کو شفاف بنانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنائے اور ہم تو قع کرتے ہیں کہ نوازشر یف کے احتساب کے بعد اس ملک میں کر پشن کے راستے بند ہوجائیں گے کیونکہ کر پشن ‘کر پٹ حکمران اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہمیں ہر صورت ملک سے کر پشن کا مکمل خاتمہ کر نا ہوگا ۔