چین کا پاکستان اور بھارت کورواں سال شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل ممبر کا درجہ دینے کا اعلان

دونوں کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم بڑا علاقائی گروپ بن جائے گا،تنظیم کے ممبران کو ستحکام اور ترقی کیلئے سیاست، سیکورٹی ، معیشت اور عوامی تبادلوں میں ہمہ جہت تعاون کو بڑھانا چاہیے،چینی وزیرِ خارجہ کا اجلاس سے خطاب

اتوار 23 اپریل 2017 15:00

آستانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) چین نے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کے مکمل ممبر کا درجہ دے دیا جائے گا، پاکستان اور بھارت کی شمولیت کے بعد بڑا علاقائی گروپ بن جائے گا،تنظیم کے ممبران کو ستحکام اور ترقی کیلئے سیاست، سیکورٹی ، معیشت اور عوامی تبادلوں میں ہمہ جہت تعاون کو بڑھانا چاہیے۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلا س میںچینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ نئے مواقعوں اور چیلینجز کے پیشِ نظر شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبران کو سیاست، سیکورٹی ، معیشت اور عوامی تبادلوں میں ہمہ جہت تعاون کو بڑھانا چاہیے۔، ممبر ممالک کے استحکام اور ترقی کے لیے تعاون ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا موجودہ سال شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر پر دستخط کیے جانے کا پندرھواں سا ل ہے۔ یہ مساوی سلوک کے شنگھائی جذبے کا اظہارہے۔ سب کیلئے جیت کے یکساں مواقعوں اور فراخدلانہ رویوں کی وجہ سے یہ تنظیم بین الاقوامی تعاون کیلیے ایک نیا ماڈل ہے۔ وانگ ای نے کہا کہ قیام کے بعد سے اس تنظیم نے ممبر مما لک کے ترقیاتی مفادات کی حفاظت اور ان کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا جون دہ ہزار سولہ میں بھارت اور پاکستان نے تنظیم میں شمولیت کیلیے ضرروی یاداشت پر دستخط کیے ہیں۔ امید ہے کہ رواں سال کے آخر تک دونوں ممالک کو مکمل ممبر کا درجہ دے دیا جائے گا۔ توسیع کے بعد یہ جغرافیائی لحاظ اور آبادی کے اعتبارسے سب سے سے بڑا علاقائی گروپ بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ممبر ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کرنا چاہیے اور انسدادِ دہشت گردی کے لیے علاقائی تنظیم کے قیام ، باہمی سرمایہ کاری اور تجارت کو بڑھانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

ممبر ممالک کے درمیان عوامی تبادلے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کے دوران تمام وزرائے خارجہ نے علاقائی استحکام اور ترقی کے فروغ میں تنظیم کے کردار کو تسلیم کیا ۔ وزرائے خارجہ نے آستانہ میں سمٹ کی تیاریوں کے حوالے سے دستاویزات پر بھی دستخط کیے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام دو ہزار ایک میں عمل میں آیا۔ اس کے ممبران میں چائنہ، قازقستان، کر غیزستان، روس ، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :