سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں زیر التوا مقدمات کی تعداد3لاکھ16ہزار222تک پہنچ گئی

سپریم کورٹ میں 32058،لاہور ہائیکورٹ میں146578،سندھ ہائیکورٹ میں85809،پشاور ہائیکورٹ میں31667 اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں13883مقدمات، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں 13668مقدمات کے التوا ہونے کا انکشاف ، دارلحکومتی علاقوں میں زیر التواء کیسز کو نمٹانے کیلئے شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کیلئے بل کا مسودہ تیار جو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا

اتوار 23 اپریل 2017 15:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) سپریم کورٹ اور عدالت ہائے عالیہ(سندھ ،لاہور، ،پشاور، اسلام آباد اور بلوچستان ہائی کورٹس )میں مجموعی طور پر زیر التوا مقدمات کی تعداد3لاکھ16ہزار222تک پہنچ گئی،سپریم کورٹ میں 32058،لاہور ہائی کورٹ میں146578،سندھ ہائی کورٹ میں85809،پشاور ہائی کورٹ میں31667 اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں13883مقدمات زیر التوا ہیں، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں مجموعی طور پر 13668مقدمات زیر التوا ہیں،وفاقی حکومت نے دارلحکومتی علاقوں میں زیر التواء کیسز کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کیلئے بل''ایوننگ کورٹس بل2017--'' کا مسودہ تیار کر لیا ہے جو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا ۔

دستاویزت کے مطابق 31جنوری2017تک سپریم کورٹ آف پاکستان میں اس وقت 32058کیسز زیر التواء ہیں جن میں24742سول کیسز،5408کرمنل کیسز،186انسانی حقوق کے کیسز،277آئینی پٹیشنز اور1445دیگر کیسز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دستاویز ت کے مطابق31جنوری2017تک لاہور ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر 146578 کیسز زیر التوا ہیں جن میں32833کرمنل کیسز اور 113745سول کیسز شامل ہیں،سندھ ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر 85809 کیسز زیر التواء ہیں جن میں15995کرمنل اور69814سول کیسز شامل ہیں،اسی طرح پشاور ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر 31667کیسز زیر التواء ہیں جن میں5613کرمنل اور26054سول کیسز شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق 31جنوری2017تک بلوچستان ہائی کورٹ میں مجموعی طور پر6227کیسز زیر التواء ہیں جن میں1979کرمنل اور4248سول کیسز شامل ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ میں13883کیسز زیر التواء ہیں جن میں972کرمنل اور12911سول کیسز شامل ہیں۔دستاویزات کے مطابق یکم اپریل2017تک اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں میں مجموعی طور پر 13668مقدمات زیر التوا ہیں،وفاقی حکومت نے دارلحکومتی علاقوں میں زیر التواء کیسز کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کیلئے بل''ایوننگ کورٹس بل2017--'' کا مسودہ تیار کر لیا ہے جو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا ۔(رڈ)