امریکا،روس کا کشیدگی کے خاتمے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق

روسی وزیرخارجہ کا امریکی ہم منصب کو فون،شام میں کیمیائی حملے کی تحقیقات بارے حمایت نہ کرنے پر گلہ بھی کیا

اتوار 23 اپریل 2017 13:40

واشنگٹن/ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اپنے امریکی ہم منصب سے فون پر بات چیت میں شام میں کیمیائی حملے کی تحقیقات کے لیے روس کے منصوبے کی حمایت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اوران سے اس کا گلہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایاکہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے فون کی تحریک کی تھی۔

سرگئی لاروف نے ان سے روس اور ایران کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) میں شام میں کیمیائی حملے کی تحقیقات کے لیے پیش کردہ نئی تجویز کے بارے میں آگاہ کیا۔لاروف نے اپنے ہم منصب سے امریکا کی جانب سے اس تجویز کی مخالفت پر افسوس کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

اس تجویز میں ہیگ میں قائم تنظیم سے شام کے شمال مغربی صوبے ادلب کے قصبے خان شیخون پر 4 اپریل کو سیرین گیس کے مبیّنہ حملے کی تحقیقات کے لیے عالمی معائنہ کار بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

روسی وزارت کے مطابق لاروف اور ٹیلرسن نے او پی سی ڈبلیو کی نگرانی میں واقعے کی معروضی تحقیقات کے امکان سے اتفاق کیا ہے۔دونوں نے امریکا اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں کچھاؤ اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایک ورکنگ گروپ کی جلد تشکیل سے بھی اتفاق کیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے بعد میں ٹیلی فون پر اس گفتگو کے بارے میں اپنا بیان جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ٹیلرسن اور لاروف نے دوطرفہ امور اور شام میں 4 اپریل کو کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کی او پی سی ڈبلیو سے تحقیقات ایسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ٹیلرسن نے او پی سی ڈبلیو کے موجودہ میکانزم کے تحت ہی تحقیقات کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات میں یوکرین کے بحران اور شامی بحران کی وجہ سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :