قذافی نے صدام حسین کو عراق سے اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی،نیاانکشاف

امریکیوں نے صدام حسین کی پھانسی 144 روز تک موخر کرنے کی کوشش کی،سزائے موت سنانے والے عراقی جج کا انٹرویو

اتوار 23 اپریل 2017 13:40

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) لیبیا کے سابق مطلق العنان حکمراں مقتول معمر قذافی نے عراق کے سابق مرد آہن صدام حسین کو بغداد سے اسمگل کرنے کے لیے امریکیوں کو رشوت کی پیش کش کی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس بات کا انکشاف صدام حسین کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی عراق کی خصوصی عدالت کے اعلیٰ جج منیر حداد نے انٹرویومیں کیا،ان جج صاحب ہی نے 2006ء میں سابق صدر کو سزائے موت سنائی تھی۔

انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکیوں نے صدام حسین کی پھانسی کو 144 روز تک موخر کرنے کی کوشش کی تھی۔انھوں نے بتایاکہ (سابق) عراقی صدر جلال طالبانی نے صدام حسین کو تختہ دار پر لٹکانے کی منظوری دی تھی لیکن انھیں سزائے موت میں ترمیم یا اس کو موخر کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا کیونکہ بین الاقوامی عدالت کے قواعد انھیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔

(جاری ہے)

انھوں کہا کہ عراقی قانون کے تحت کسی مجرم کو عید کے موقع پر پھانسی دینے کی اجازت نہیں ہے لیکن تب ان (ججوں ،عراقی حکومت) کی یہ رائے تھی کہ صدام حسین جیل سے فرار ہوسکتے تھے۔انھوں نے کہا کہ صدام حسین کا ٹرائل عمومی طور پر آزادانہ تھا۔جج جوڈیشیل کونسل کے نامزد تھے اور سابق صدر کے مقدمے کی سماعت کرنے والوں میں 35 بعثی (سابق حکمراں بعث پارٹی سے تعلق رکھنے والی) جج بھی شامل تھے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ان جج صاحب نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سابق رجیم کو شریک کار کرنے کی وجہ سے موجودہ رجیم میں بہت سے خلاف ورزیاں بھی کی گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :