کشمیری طلباء کو بھارت چھوڑنے کی دھمکی جموں وکشمیر کے بھارت کا حصہ نہ ہونے کا اعتراف ہے ، انجینئر رشید

بھارتی حکومت کشمیربارے ہٹ دھرمی اور تذبذب کا شکار ہے اس کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں،مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری نہ کرائے جانے تک دلی کے تمام منصوبے ناکام ہوتے رہیں گے،سربراہ عوام اتحاد پارٹی

اتوار 23 اپریل 2017 13:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں عوام اتحاد پارٹی کے سربراہ اورنام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر رشید نے کہا ہے کہ کشمیری طلباء کو بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دینے سے واضح ہو جاتا ہے کہ بھارت کا ہر شہری یہ تسلیم کر چکا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انجینئررشید نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو خبردار کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف مسلسل سازشوں سے بازآجائے۔

انہوں نے کہاکہ سنگ پریوارسارے بھارت میں کشمیریوں کے خلاف نفرت پھیلارہا ہے۔انہوں نے کہا اگر چہ کشمیری طلباء اور تاجروں کو دھمکیاں دینا اور اٴْن پر حملے کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن کھلے عام اشتہارات کے ذریعے کشمیری طلباء کو بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دینے سے واضح ہو جاتا ہے کہ بھارت کا ہر شہری یہ بات تسلیم کرچکا ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انجینئر رشید نے کہا اگر کشمیری واقعی بھارت کے شہری ہوتے تو کوئی شخص یا تنظیم انہیں بھارتی ریاستوں سے چلے جانے کی دھمکی دینے کی جرات نہیں کرتی۔ لیکن جس طرح کشمیری طلباء کے خلاف نفرت کی تمام حدیں عبور کرکے انہیں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا جا رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ بھارت کے تنگ نظر اور فرقہ پرست لوگ کشمیریوں کو بھارت میںغیر قانونی طریقے سے مقیم مہاجر مانتے ہیں۔

انجینئر رشیدنے راجناتھ سنگھ سمیت بی جے پی کے تمام رہنمائوں اور کٹھ پتلی انتظامیہ کو یاد دلایا کہ گزشتہ سال سار ابھارت کشمیری طالب علموں سے اسکول اور دیگر اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے منتیں کررہے تھے لیکن اس سال یہی لوگ اسکولوں اور کالجوں کو بار بار بند کروارہے ہیں۔ انجینئر رشید نے کہاکہ گزشتہ سال نئی دلی اور اس کے کٹھ پتلی تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے پورا زور لگا رہے تھے تاکہ ریاست میں امن قائم ہونے کا گماں ہو جبکہ اس سال یہی لوگ امن قائم کرنے کے نام پر تمام تعلیمی اداروں کو بارباربند کروا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا دراصل بھارتی حکومت کشمیر کے حوالے سے ہٹ دھرمی اور تذبذب کا شکار ہے اور اس کے پاس کسی سوال کا کوئی جواب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت جموں وکشمیر کو صرف امن و قانون کا مسئلہ سمجھتی ہے لیکن جب تک وہ جموں و کشمیر کو بین الاقوامی سیاسی تنازعہ تسلیم کرکے یہاں رائے شماری کیلئے تیار نہیں ہو جاتی تب تک دلی کے تمام منصوبے ناکام ہوتے رہیں گے۔