سابق دور میں ایم ڈی اے سے 70ارب روپے باہرلے جائے گئے تو کوئی شور اور واویلانہیںکیاگیا، چودھری محمد سعید

کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاصرف چار سیکٹروں میں ڈویلپمنٹ چارجز وصول کررہے ہیں جہاں سڑکیں ، پانی، بجلی اور سیوریج سمیت کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا، ایم ڈی اے کے الاٹی تین لاکھ روپے دیکراپنے پلاٹ کی قیمت دگنی کرینگے ،پراپرٹی کاکاروبار کرنیوالوں کوبھی فائدہ ہوگا ،وزیر ادارہ ترقیات آزاد کشمیر

اتوار 23 اپریل 2017 13:20

'میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) آزادحکومت ریاست جموںوکشمیرکے وزیرادارہ ترقیات ،سپورٹس،امورنوجواناںومنگلاڈیم چوہدری محمدسعیدنے کہاہے کہ سابقہ دور میں ایم ڈی اے سے 70 ارب روپے باہرلے جایاگیاتو کوئی شور اور واویلانہیںکیاگیا۔ ایم ڈی اے نے کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاصرف چار سیکٹروں میں ڈویلپمنٹ چارجز وصول کررہے ہیں جہاں سڑکیں ، پانی، بجلی اور سیوریج سمیت کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔

ایم ڈی اے کے الاٹی تین لاکھ روپے دے کراپنے پلاٹ کی قیمت کودوگنی کریں گے اور پراپرٹی کاکاروبار کرنے والوں کوبھی فائدہ ہوگا چونکہ ڈویلپمنٹ چارجز کے بعد ان سیکٹروں میں تمام رہائشی سہولیات ایم ڈی اے فراہم کرے گا ۔ ایم ڈی اے سے الاٹ ہونے والے تمام اچھے پلاٹ اہلیان میرپورکے بجائے باہر کے لوگوں کو الاٹ کیے گئے اور پھر مہنگے داموں یہی پلاٹ اہلیان میرپور کوفروخت کیے گئے۔

(جاری ہے)

میرپور کو منی لندن بنانے والوں نے شہر کی سڑکات کو کھنڈرات میں تبدیل کئے کھا چالیس سال کے بعد شہر کی سڑکات پختہ کی جارہی ہیںجون 2018 تک آدھے شہر کی سڑکات کومکمل طورپرٹھیک کرلیں گے ۔ میرپور کے آباد سیکٹروں میں الاٹ نہ ہونے والے پلاٹ منظور نذرلوگوں کو لاٹ نہیں کریں گے بلکہ ان کوکھلے عام نیلا م کریں گے ۔ میرپور اسٹیڈیم کی دوکانوں کو سیاسی نام کے طورپربھی کسی کو الاٹ نہیں کریں گے انھیں بھی کھلے عام نیلامی کے ذریعے لوگوں کو الاٹ کریں گے۔

ایم ڈی اے کے اثاثہ جات کا ہرممکن دفاع کریں گے ۔جنا ح ماڈل ٹائون کامعاملہ جلد حل ہوجائے گا، پاک چائینہ اقتصادی راہداری کے تحت میرپورمیں 12 ہزارکنال رقبہ پرپاکستان کاآٹھواں بڑاصنعتی زون قائم ہوگا جس کے قیام کے بعد ایک ،دولاکھ بے روزگارلوگوں کوروزگارملے گا۔مانسہرہ مظفرآبادمیرپورروڈکی تکمیل سے میرپورشہرکی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

حکومت اہلیان میرپورکے لیے سوئی گیس کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے جبکہ میرپور ڈویژن میں ٹورازم کوری ڈورکے لیے ایک ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے اپنے آفس چیمبرمیں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیرحکومت نے کہاکہ میرپور شہرتب ہی منی لندن بن سکے گا جب اس شہر میں حقیقی معنوں میں تعمیروترقی ہوگی اور لوگوں کوتمام سہولیات میسر ہونگی۔

انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے پہلے مرحلے میں شہرکی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی پختگی کاآغاز کردیاہے۔ روزانہ کی بنیاد پرخود جاکرترقیاتی کاموں کاجائز ہ لے رہاہوں۔ انھوں نے کہاکہ شہرکے بنیادی مسائل جن میں سوئی گیس کی فراہمی ،پینے کے صاف پانی ، سیوریج کی بہتری سمیت دیگر شہری مسائل کے حل کے لیے پلاننگ کرلی ہے۔انشاء اللہ جلد لوگ تبدیلی محسوس کریں گے۔

راتوں رات کوئی تارے توڑ کے نہیں لاسکتا۔ انھوں نے کہاکہ میرپورمتاثرین منگلاڈیم کاشہرہے اور ایم ڈی اے متاثرین کی آبادکاری کے لیے بنایاگیاتھا ایم ڈی اے نے متاثرین کورہائشی پلاٹ الاٹ کرنے کے بجائے باہرکے لوگوں کوالاٹ کیے جاتے رہے اور اہلیان میرپور وہی پھرمہنگے داموں پلاٹ خرید کراپنی رہائشی ضروریات پوری کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میں ایم ڈی اے میںجواصلاحات لارہاہوں وہ اہلیان میرپورکے وسیع ترمفاد میں ہیں۔

میراکوئی ذاتی ایجنڈا نہیں نہ ہے اور نہ ہی میں ایم ڈی اے سے کوئی کرپشن کرناچاہتاہوں بلکہ وزیراعظم راجہ محمدفاروق حیدرخان کی ہدایت پرایم ڈی اے کوکرپشن فری اور باوقار ادارہ بنانے کے لیے کوشاں ہوں۔ انھوں نے کہاکہ سابقہ دورمیں ایم ڈی اے سے 70 ارب روپے باہرلے جائے گئے۔لیکن اس وقت کوئی شورشرابہ نہیں ہوا۔ اہلیان میرپورکی نمائندگی کرنے والے کیوں خاموش رہے ۔

انھوں نے کہاکہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ میں شہریوں کے ساتھ زیادتی کررہاہوںیہ ان کی غلط فہمی ہے۔ایم ڈی اے کوئی ٹیکس وصول نہیں کررہابلکہ ایسے سیکٹر جن میں ابھی تک ترقیاتی نام کی کوئی چیز نہیں ہے اس کے ڈویلپمنٹ چارجز وصول کرکے کھنڈرات بنے ان سیکٹروں کو قابل رہائش بنائیںگے۔انھوں نے کہاکہ میں میرپورشہرکامنتخب نمائندہ ہوںاور لوگوں کے حقوق کادفاع میری ذمہ داری ہے۔

کسی بھی شہری یاتنظیم کوایم ڈی اے سے متعلق کوئی شکایت ہے تو وہ میرے نوٹس میں لائیں جہاں ضروری ہوا مشاورت سے اس میں تبدیلی بھی لائی جاسکتی ہے۔انھوں نے کہاکہ میری کوشش ہے کہ میرپورشہرخوبصورت اور جدید شہربنے اور ایم ڈی اے کی حالت ٹھیک ہواور اس پرعوام کااعتماد بھی بحال ہو۔وزیر ادارہ ترقیات نے کہاکہ مجاہد ٹائون شہرکے وسط سے تین منٹ کے فیصلے پرہے جہاںاب تک ڈویلپمنٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

اس طرح کے سیکٹروں کوڈویلپ کرنے کے لیے تین لاکھ روپے ڈویلپمنٹ چارجز طلب کیے گئے ہیں جبکہ ریونیوفائونڈیشن جوشہرسے میلوں دورہے وہاں ایک پلاٹ کی قیمت ساڑھے بارہ لاکھ روپے ہے۔ انھوں نے نہایت ہی افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ریونیوفائونڈیشن میں بھی اہلیان میرپورکوپلاٹ الاٹ نہیں کیے گئے بلکہ میرپورسے باہرکے لوگوں نے اٹھائیس ہزارروپے جمع کروانے کے بعد وہی پلاٹ پچیس لاکھ روپے میں اہلیان میرپورکوفروخت کیے ۔

جو میرپورکے عوام کے ساتھ بڑادھوکہ ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس کے مقابلہ میں ایم ڈی اے معمولی رقم ڈویلپمنٹ کے لیے مانگ رہاہے تو کچھ لوگ شورشرابے پراترآئے ہیںنان ڈویلپمنٹ سیکٹر میں ترقیاتی کام نہیں ہونگے تو وہاں الاٹی کیسے تعمیرات کریں گے اور ان پلاٹوںکی ویلیو بھی نہیں بڑھے گی ۔انہوں نے کہاکہ کھنڈرات بننے سیکٹروں کو نئی نسل میں منتقل کرنا بھی زیادتی ہے۔

۔انھوں نے جاگ میرپوری کے نعرہ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ میرے میرپور ی ہونے پر کس کو شک نہیں ہونا چاہیے میں اول درجہ میرپوری اورمتاثرہ منگلاڈیم ہوں اسی وجہ سے انتخاب میں اہلیان میرپور نے مجھ پربھرپوراعتمادکااظہارکیا۔اب میری ذمہ داری ہے کہ میں لوگوں کے حقوق کاہرممکن تحفظ کروں اور اس شہر کو مثالی شہر بنائوںاور ادارہ ترقیات جو بدنام ہو چکا اور اس پر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اسے بھی بحال کروں ۔اسی سلسلہ میں ایم ڈی اے میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں ان اصلاحات کی کامیابی کے لئے ہرمکتبہ فکرکے لوگوں سے تعاون کی ضرورت ہے۔ شہرکی بہتری کے لیے تمام طبقات تعاون کریںتو شہر کا نقشہ بدلا جا سکتا ہے ۔شہریوں کی طرف سے ہر مثبت تجاویز کا بھرپور خیرمقدم کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :