جموں میں گئو رکشکوں کا حملہ، کمسن بچی سمیت پانچ افراد زخمی

پولیس کا متعدد ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ، مقدمہ درج

اتوار 23 اپریل 2017 13:01

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2017ء) بھارت کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر کے ریاستی ضلع میں خود ساختہ گئؤ رکشکوں کے ایک حملے میں آٹھ سالہ بچی سمیت پانچ افراد بری طرح زخمی ہو گئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے اس سلسلے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ آخری اطلاعات ملنے تک پولیس نے بعض ملزموں کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔

یہ واقعہ اس وفت رونما ہوا جب ایک خانہ بدوش بکروال فیملی اپنے مویشیوں کے ساتھ تلوارا علاقے سے گزر رہی تھی۔ بڑی تعداد میں گؤ رکشک راستے میں گھات لگائے بیٹھے تھے اور جیسے ہی بکروال ان کے نزدیک پہنچے وہ ان پر ٹوٹ پڑے۔ ایک زخمی خاتون نے بتایا کہ 'حملہ آوروں نے اتنی بری طرح مارا کہ ہمارے بچنے کی امید نہیں تھی۔ وہ ہمیں مار کر دریا میں پھینک دینا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے ہمارے بزرگوں کو بھی نہیں چھوڑا۔'گئؤ رکشکوں نے آٹھ برس کی سائنہ کو بھی بری طرح مارا ہے۔ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق اس کی کئی جگہ سے ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ تمام متاثرین کو ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے گئؤ رکشکوں نے حملے کے بعد بکروالوں کی بکریاں، بھیڑیں، گائے اور دیگر ساز و سامان بھی لوٹ لیا۔ پولیس نے ہفتے کے روز حملہ آوروں کی شناخت کی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ان کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ابھی تک چار ملزم گرفتار کیے گئے ہیں اور دیگر حملہ آوروں کی گرفتاری متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :