نو جوانوں کی نظربندی کو طول دینے کے لیے کالے قوانین کا غیر قانونی استعمال ریاستی دہشت گردی ہے،یاسین ملک

اتوار 23 اپریل 2017 12:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر کے علاقے مائسمہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان عاشق حسین پر مسلسل پانچویں بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ عاشق حسین گزشتہ ڈیڑھ برس سے کورٹ بھلوال جیل میں نظربند ہیں اور فروری2017ء میں ان پر چوتھی بار پی ایس اے نافذ کیا گیا تھا جسے چند روز قبل عدالت عالیہ نے کاالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے تھے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس نے عدالتی حکم نامے کے بعد مزید مقدمات میں پھنسا کر ان کی نظربندی کو طول دینے کی کوشش کی لیکن عدالت نے ان تمام مقدمات میں عاشق حسین کو ضمانت دے دی۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس نے پانچویں بار عاشق حسین پر پی ایس اے نافذ کردیا اور یوں نوجوانوں کی نظربندی کو طول دینے کا غیر قانونی عمل جاری ہے۔فرنٹ چیئرمین نے کہاکہ اسی طرح ایک اورنو جوان فیصل اسلم خان بھی عرصہ دراز سے پولیس عتاب کا شکار ہوکر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فیصل اسلم کو عدالت کی طرف سے 13 بار ضمانت ملنے کے باوجود رہا نہیں کیا گیا۔محمد یاسین ملک نے نو جوانوں کی نظربندی کو طول دینے کے لیے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے غیر قانونی استعمال کوریاستی دہشت گردی قراردیا۔انہوں نے کہا کہ کالے قوانین کے نفاذ سے ہزاروںمعصوم افراد کو جیلوں اور پولیس تھانوں میںنظربند رکھنا ہر لحاظ سے غیر جمہوری عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔دریں اثناء لبریشن فرنٹ نے بجبہاڑہ کے علاقے بانڈر پورہ میں کئی گائوں پر فوجی یلغار کی شدید مذمت کی ہے جس میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔