حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں پر کالے قانون کا اطلاق انتقام گیری کے سوا کچھ نہیں، تحریک حریت

اتوار 23 اپریل 2017 12:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2017ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں وکشمیر نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں کارکنوںاور عام کشمیری نوجوانوں پر کالے قانون پبلک سیفٹی کے بار بار اطلاق کو صریحاً انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں پر مظالم کے تمام ریکارڑ توڑ دیے ہیں ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ پی ڈی پی کی حکومت ہندو انتہا پسندوں کی خوشنودی کے لیے انتہائی گھٹیا کردار کا مظاہرہ کر ہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ قتل وغارت، گرفتاریاں، توڑ پھوڑ اور ظلم وجبر اس حکومت کی پہچان بن گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پر امن احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں گرفتار کے جانے والے نوجوانوں پر پے در پے کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ سوپور کے رہائشیوں عبدالمجید، غلام نبی گوجری ، عبدالطیف کلو پر لاگو کالا قانون پی ایس اے عدالت نے دو مرتبہ کالعدم قرار دیدیا جسکے بعد تیسری مرتبہ ان پر کالا قانون لاگو کیا گیا جبکہ اسی طرح سے اخلاق احمد شیخ ، محمد صدیق ، یاور، وسیم، دانش عبدالمجید لون اور سراج الدین کے خلاف دوسری مرتبہ کالا قانون لاگو کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کے بعد نوجوانوں کو مقبوضہ وادی سے دور جموں خطے کی جیلوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

دریں اثنا تحریک حریت کا ایک وفد رفیق احمد اویسی کی قیادت میں سوپور کے علاقے کوشحال متو گیا اور گزشتہ سات برس سے نئی دلی کی تہاڑجیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند غلام جیلانی کے والد عبدالخالق کی وفات پر غم زدہ لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ مرحوم کے فرزند غلام جیلانی گزشتہ 7برسوں سے تہار جیل میں بند ہیں۔ادھر جموں وکشمیر مسلم لیگ کے ترجمان نے تنظیم کے چیئرمین مسرت عالم بٹ،محمد یوسف میر، محمدرفیق گنائی، عبدالاحدپرہ، اسداللہ پرے، طارق احمد گنائی، محمد رفیق رینہ، معراج الدین نندا، حکیم شوکت، مولوی سجاد، محمدحیات بٹ، محمد یوسف بٹ، سہیل احمد کول، ظہور احمد،عمرجان،لطیف احمد کلو، خورشید احمد لون، جاوید احمداور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی پر زور دیا۔