جے آئی ٹی تحقیقاتی کمیشن نہیںتفتیشی ٹیم ہو گی،نواز شریف نہیں جے آئی ٹی نواز شریف کے سامنے پیش ہو گی، اعتزاز احسن

پی ٹی آئی کی سینئر قیادت نے کہا نہ آپ کیلئے مناسب ہے آپ ہمار اکیس لڑیں نہ ہمارے لئے مناسب ہے ہم آپ کو وکیل کریں پیپلز پارٹی نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے کسی صور ت دستبردار نہیں ہو گی ‘پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما کی انٹر ویو میں گفتگو

اتوار 23 اپریل 2017 12:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسی صورت بھی وزیر اعظم نواز شریف کے استعفے سے دستبردار نہیں ہو گی ،اگر جے آئی ٹی بنانی ہی تھی تو جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے تھا ، وزیر اعظم نواز شریف نہیں بلکہ جے آئی ٹی نواز شریف کے سامنے پیش ہو گی ،اگر پانامہ کیس میں پیپلز پارٹی کا وزیر اعظم ہوتا تو اسے دو ماہ قبل سزا ہو چکی ہوتی ،میں توقع کر رہا تھاکہ میرے پاس آنے والی پی ٹی آئی کی سینئر قیادت مجھے پانامہ کیس لڑنے کیلئے قائل کرے گی لیکن انہوں نے کہا کہ نہ یہ آپ کیلئے مناسب ہے کہ آپ ہمار اکیس لڑیں اور نہ یہ ہمارے لئے مناسب ہے کہ ہم آپ کو وکیل کریں ۔

ایک انٹر ویو میںانہوںنے کہا کہ پانچوں فاضل ججز کی ججمنٹ میں یہ لکھا ہوا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ثبوت کے طور پر جو دستاویزات جمع کرائی گئی ہیں وہ لغو ہیں۔

(جاری ہے)

حکمران خاندان کی طرف سے جو مواد پیش کیا گیا ہے اس پر ہی فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا ۔ عدالت نے جو حکم دیا ہے وہ تحقیقاتی کمیشن نہیں ہوگا بلکہ تفتیشی ٹیم ہو گی ، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وزیر داخلہ کے ماتحت ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کرے گا ،وزیر اعظم نہیں بلکہ جے آئی ٹی وزیر اعظم کے سامنے پیش ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کیس کی مرکزی کردار مریم نواز شریف کو ان صفحات سے نکال دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کی تاریخ ہے کہ یہاں پر مسلم لیگ (ن) کیلئے اور جبکہ پیپلز پارٹی کے لئے انصاف کا پیمانہ اور ہے ، اگر پانامہ کیس میں پیپلز پارٹی کا وزیر اعظم ہوتا تو اسے دو ماہ پہلے ہی سزا ہو چکی ہوتی ۔ فاضل بنچ کی ججمنٹ پڑھ لی جائے تمام ججز نتیجے پر پہنچ چکے ہیں ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں انکشاف کیا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ پانامہ کیس کے معاملے میں تحریک انصاف والے میرے پاس آرہے ہیں تومیں نے اس حوالے سے اپنی قیادت سے بات کی لیکن وہ نہیں مانے کیونکہ ہمارا موقف ہے کہ سپریم کورٹ سے شریف برادران کے خلاف فیصلہ نہیں آئے گا ۔حیرانی کی بات ہے کہ میں سمجھ رہا تھاکہ تحریک انصاف کی سینئر قیادت جو میرے پاس آرہی ہے وہ مجھے کیس لڑنے کے لئے قائل کرے گی لیکن انہوںنے کہا کہ ’’ نہ یہ آپ کے لئے مناسب ہے کہ آپ ہمار اکیس لڑیں اور نہ ہی یہ ہمارے لئے مناسب ہے کہ ہم آپ کو وکیل کریں ‘‘ ،اس بارے پی ٹی آئی کی قیادت سے ہی پوچھا جا سکتا ہے ، حالانکہ میں کیس لڑنا چاہتا تھا ۔

انہوں نے موجودہ حالات میں اپوزیشن جماعتوں کی آپس میں دوری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی آپس کی غلط فہمیاں اور قدوتیں دور ہونی چاہئیں ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس کیس میں نقصان وزیر اعظم نواز شریف اور سپریم کورٹ کا ہوا ہے اور زیادہ سپریم کورٹ کا ہوا ہے ۔

متعلقہ عنوان :