ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی رپورٹ شائع کردی

مقبوضہ وادی میں تعینات اکثربھارتی فوجی ذہنی توازن کھو چکے، 407 اہلکاروں نے خود کشی کی سوپور، گندر بل، کپواڑہ، سرینگر سمیت دیگر مقامات پر بھارتی فوج کے خفیہ ٹارچر سیل بنائے گئے ہیں،490 افراد کو تشدد کر کے معذور کیا گیا کشمیریوں کی جانب سے ضمنی انتخابات مسترد کئے جانے پر بھارت ان پر ظلم کے پہاڑ توڑرہا ہے ،مساجدمیں نما زکیلئے بھی نہیں دیا جانے جارہا، ہر چیز پر پابندی عائد کردی گئی ہے، حریت رہنمائوں کی گفتگو

اتوار 23 اپریل 2017 12:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) اقوام متحدہ کی نمائندہ تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی رپورٹ شائع کردی ،ْ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے اندر وادی کوسب جیل میں تبدیل کرکے مظلوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں جبکہ تعلیمی اداروں کو گرانے اور بند کرنے کے سلسلے کے علاوہ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے دوسری جانب عرصہ دراز سے مقبوضہ وادی میں تعینات بھارتی فوجی بھی ذہنی توازن کھو بیٹے ہیں 407اہلکاروں نے خود کشی کی جبکہ 274بھارتی فوجی مختلف ہنگامہ رائی میں ہلاک ہوئے جن میں 43افسر اور 95آر پی ایف کے اہلکار شامل ہیں جبکہ 130کشمیری جاں بحق ہوئے ، 400 سے زائد افراد گرفتار ہوئے، 50سے زائد پر بھارتی حکومت نے ایکٹ پی ایس ا وکے تحت قید کر رکھا ہے ،سوپور ، گندربل ، کپواڑہ ، سرینگر ، بارمولا ، اڑی سمیت دیگر مقامات پر خفیہ ٹارچر سیل بنانے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے جِس میں نوجوانوں کو گرفتار کرکے ٹارچر کا نشانہ بنایا جاتا ہے ،4سو 90افراد کو اِن ٹارچر سیلوں میں معذور کیا گیا ہے جبکہ سول آبادی کے بے گناہ 13سو سے زائد افراد کو گرفتار کرکے مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں 14خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا ہے جو کہ تشویشناک صورت اختیار کرگیا ہے رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج نے مقبوضہ وادی میں مساجدوں ، تعلیمی اداروں اور مدرسوں کو بند کرکے باقاعدہ فوج تعینات کررکھی ہے عوام کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہو کر رہ گیا ہے دوسری جانب مختلف جیلوں میں قید کشمیریوں کو ذہنی طور پر مفلوج کرنے کے لئے جیلوں کے اند ردی جانے والی غذا میں ناقص اور خصوصی قسم کے کیمیکل ڈال کر کھانا دیا جاتا ہے جِس کے باعث کشمیری ذہنی طور پر مفلوج اور پاگل ہوگئے ہیں جبکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی رسائی کو ناممکن بنانے کیلئے نہیں جانے دیا جاتا جوکہ انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے شام ، برما میں اگر انسانی حقوق کی تنظیمیں جاسکتی ہے تو بھارت انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں کیوں نہیں جانے دیتا۔

عالمی دنیابھارت پر سفارتی دبائو کیوں نہیں ڈالتے جو کہ سوالیہ نشان ہے دوسری جانب بھارت نے ہٹ دھرمی کی انتہاء کرتے ہوئے بھارت کی مختلف یونیورسٹیز جِن میں دہلی ، بمبئی ، پونا ، آگرا ،سمیت دیگر یونیورسٹیز میں زیر ِ تعلیم مسلمان اور کرسچئن طلبا و طالبات کو تنگ کرنے کے علاوہ مذہب تبدیل کرنے کے لئے مختلف لابیاں بنا رکھی ہیں جو طلبا و طالبات پر تشدد اور مختلف طریقوں سے بدھ مت مذہب پر لانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اقوام ِ متحدہ بھار ت پرسفارتی دبائو ڈال کر مختلف اقلیتی مذاہب کو تنگ کرنے کے بجائے اُن کو مکمل آزادی فراہم کرے ،ْ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے آل پارٹیز حریت کانفرنس سید علی گیلانی ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئر مین یاسین ملک ، میر واعظ عمر فاروق سمیت دیگر حریت رہنمائوں نے بات چیت کے دوران کہ بھارت نے گزشتہ دنوں ، ضمنی انتخابات میں کشمیریوں کی جانب سے مسترد کرنے پر بھارت نے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں جبکہ مساجدوں میں نما ز کے لئے نہیں جانے دیا جاتا اب تو حالات ایسے ہیں کہ گھروں سے باہر نکلنا بھی مشکل ہے انھوں نے کہا کہ بھارتی افواج PSF، جب چاہے جِس وقت چاہیں گھروں کی چار دیواری کا تقد س پامال کرتے ہوئے ہمارے بچوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں جِن پر نہ تو کوئی مقدمہ درج کیا جاتا ہے او رنہ ہی اُن کی سنوائی ہوتی ہے جِن کو چند روز بعد یا تو مردہ حالت میں اُن کی میت واپس دی جاتی ہے یا پھر جیل میں سڑنے کے لئے چھوڑ جاتے ہیں انھوں نے کہا کہ اقوام ِ متحدہ بھارتی حکومت پر سفارتی دبائو ڈالے تاکہ نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ وادی میں رسائی حاصل ہو اور مظلوم کشمیریوں سے وہ اظہار ِ رائے معلوم کرسکے اِس موقعہ پر یاسین ملک اور سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ وادی اِ س وقت دنیا سے کٹ کررہ گئی ہے نہ وادی کے اندر انٹرنیٹ سروس اور نہ ہی نیوز چینلز جبکہ ٹیلیفون بھی بند کررکھے ہیں جبکہ اخبارا ت پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ انھوں نے حکومت ِ پاکستان اور آزادکشمیر کے بیس کیمپ کی حکومت سے بھی مطالبہ کیاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومتی طور پر ہڑتال کی کال دیں تاکہ عالمی دنیا تک کشمیریوں کی آواز پہنچ سکے ، سید علی گیلانی نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ کشمیریوں کی آواز آزادکشمیر اور پاکستان تک نہیں پہنچ رہی اگر پہنچتی تو اُس پار کے بھائی اِن مظلوموں کی آواز پر ایک دِن یوم ِ یکجہتی کے موقع پر مکمل ہڑتال کرسکتے ہیں مگر گزشتہ عرصے سے آزادی کے بیس کیمپ آزادکشمیر اور پاکستان کے وزارتِ خارجہ سے کوئی نئی خبر سامنے نہیں آئی ۔

ِ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حریت رہنمائوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اقوامِ متحدہ کو ارسال کریں گے اور اِس ایشو پر عالمی سطح پر آواز اٹھانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے ۔