کوئٹہ, مغرب اور مسلمانوں کے درمیان پائی جانے والی تہذیبی اور ثقافتی جنگ ہی,جمعیت علماء اسلام

مغربی تہذیب و ثقافت نے سائنسی ترقی، عسکری بالادستی، معاشی تسلط اور میڈیا پر اجارہ داری کی وجہ سے دنیا کے معاشروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہی, مقررین کا خطاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2017ء) جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے امیر مولانا ولی محمد ترابی، ڈپٹی جنرل سیکریٹری حاجی نور گل خلجی، حاجی سازالدین ،مولوی محمود الحسن، حاجی نصیب اللہ خلجی ،حاجی عزیز اللہ پکتوی، حاجی محمد حنیف لہڑی نے کچلاک کلی تاج وال نورانی کے پروگرام اور عبدالرحیم ناصر کے والدہ کے فاتحہ کے موقع پر خطاب ہوئے کہا کہ مغرب اور مسلمانوں کے درمیان پائی جانے والی تہذیبی اور ثقافتی جنگ ہے ،ایک طرف مغربی تہذیب و ثقافت ہے جو سائنسی ترقی، عسکری بالادستی، معاشی تسلط اور میڈیا پر اجارہ داری کی وجہ سے دنیا کے بیشتر علاقوں اور معاشروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے جبکہ دوسری طرف اسلامی تہذیب ہے جو پوری قوت کے ساتھ اپنی بقا بلکہ فروغ کی جنگ لڑ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ یہ کتاب ہم نے آپ پر اس لیے اتاری ہے تاکہ آپ لوگوں کو ظلمات سے نکال کر روشنی اور نو رکی طرف لے آئیں، گویا اسلام کے نزدیک آسمانی تعلیمات کی طرف رجوع روشنی اور روشن خیالی کہلاتا ہے جبکہ مغرب کے نزدیک احکام شریعت سے انحراف اور دستبرداری کا نام روشن خیالی ہے، یعنی جو چیز اسلام کے نزدیک نور ہے وہ مغرب کے ہاں ظلمت کہلاتی ہے اور جس چیز کو مغرب روشنی کہتا ہے وہ اسلام کے نزدیک جہالت اور تاریکی سے عبارت ہے انہوں نے کہا کہ کہ علماء اپنے منصب کے ساتھ ساتھ اپنے مسولیت کا بھی احساس کریں اگر اتنے بے احساس رہے تو قیامت کے دن گرفت بہت خطرناک ہوگی انہوں نے کہا کہ اس فتنہ کے دور میں علماء کو کردار ادا کرنی چاہیے ملت کے چراغ ہے علماء ، علماء قوم کے رہنمائی کا پورا حق ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :