کراچی ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ جاتی سربراہان اور افسران کی غفلت اور لاپرواہی کی سزا شہریوں کو نہیں دی جاسکتی، وسیم اختر

جو افسر نیک نیتی، محنت اور تندہی سے کام نہیں کرے گا وہ خود اپنا عہدہ چھوڑ دے بصورت دیگر انہیں ہم خود فارغ کردیں گے،میئر کراچی

ہفتہ 22 اپریل 2017 22:40

کراچی ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ جاتی سربراہان اور افسران کی غفلت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ اب بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ جاتی سربراہان اور افسران کی غفلت اور لاپرواہی کی سزا شہریوں کو نہیں دی جاسکتی، جو افسر نیک نیتی، محنت اور تندہی سے کام نہیں کرے گا وہ خود اپنا عہدہ چھوڑ دے بصورت دیگر انہیں ہم خود فارغ کردیں گے یہ بات انہوں نے سٹی کونسل کی مختلف کمیٹیوں کے چیئرمینز اور محکمہ جاتی سربراہان کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر مالیات کمیٹی کے چیئرمین ندیم ہدایت ہاشمی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان، ورکس کمیٹی کے چیئرمین محمد حسن، مشیرمالیات خالد محمود شیخ، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی، سینئر ڈائریکٹر فوڈ اینڈ ویٹرنری فرید تاجک، سینئر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ مختار حسین، ڈائریکٹر جنرل پارکس آفاق مرزا، ڈائریکٹر اکائونٹس ناصر محمود، ڈائریکٹر ویلفیئر اینڈ پنشن جبار بھٹی، کوآرڈینیٹر ہیلتھ اینڈ میڈیکل سروسز ڈاکٹر ناصر جاویداور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا کہ تمام محکمہ جاتی سربراہان اپنی توانائیاں محکمے اور ملازمین کی بہتری میں صرف کریں حالات کو جوں کا توں نہ رہنے دیں بلکہ سنجیدگی سے ایسے اقدامات کریں جس سے محکمے اپنا تعمیری کردار بھرپور انداز سے انجام دے سکیں انہوں نے تمام محکمہ جاتی سربراہان کو ہدایت کی کہ محکمے کی بے قاعدگیوں کو درست سمت کی جانب لانے کے لئے اپنی سوچ کو مثبت انداز سے کام میں لائیں،میئر کراچی نے تمام محکمہ جاتی سربراہان سے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین کی مکمل فہرست اور مقام ڈیوٹی کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور اس میں کسی قسم کا اگر کوئی ابہام ہو تو اسے دور کیا جائے ، فرداً فرداً ہر محکمے کا سربراہ ملازمین کی تمام تفصیلات کو یکجا کرے، سینئر ملازمین کے مسائل اور ان کے پروموشن، اپ گریڈیشن اور دیگر مسائل پر توجہ دیتے ہوئے ان کا حل تلاش کرے،تنخواہوں میں ہونے والے حکومت سندھ کے فیصلوں کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں کا تعین کیا جائے اس سلسلے میں حکومت سندھ کو خطوط ارسال کئے جائیں کہ جن پوسٹوں اپ گریڈ کیا گیا ہے اس کے مطابق تنخواہیں ادا کی جائے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام اثاثہ جات کی مکمل فہرست بشمول مقام مرتب کی جائے اور جہاں قانونی پیچیدگیاں ہوں وہاں محکمہ قانون سے رجوع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :