این بی ایف کے قومی کتاب میلے میں اردو کتاب خوانی سیشن ، صدارت افتخار عارف نے کی

سید گلزار حسنین ، لیلیٰ زبیری ، ڈاکٹر صلاح الدین درویش، ڈاکٹر سلیم سہیل، شکور رافع، آصف بھلی ، ڈاکٹر سعدیہ طاہراور دیگر نے کتاب خوانی کی صدرِ تقریب سمیت جلیل عالی، اختر عثمان ، مبین مرزا، حسن عباس رضا، نورین طلعت عروبہ و دیگر نے شاعری کے خوبصورت نمونے پیش کیے

ہفتہ 22 اپریل 2017 22:35

اسلام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2017ء) نیشنل بک فائونڈیشن کے 8ویں قومی کتاب میلے کے پہلے روز ایک یادگار اور بھرپور اردو کتاب خوانی کی تقریب نامور شاعر، دانش ور اور ادارہ فروغ قومی زبان کے سربراہ افتخار عارف کی صدارت میں پاک چائنا فرینڈ شپ سنٹر کے کمرہ نمبر 204میں ہوئی ، مہمانان میں پروفیسر جلیل عالی اور کراچی کے مبین مرزا تھے جبکہ نظامت منظر نقوی نے کی ۔

صدر نشست افتخار عارف نے شاعری میں لفظ ، شعری صوت اور ردیف اور موسیقیت کے حوالے سے خوبصورت گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ رومی ، سعدی ، بلھے شاہ ، حضرت سلطان باہو، گوئٹے ، شیکسپیئر ، ملٹن ، میاں محمد بخش یا عربی کے سبع معلقات سب کے ہاں بنیادی فکراور مرکزی فلسفہ انسانیت کی خدمت اور بھلائی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حاضرین کی فرمائش اپنی مشہور غزل سنائی اور بے پناہ داد وصول کی۔

تماشا کرنے والوں کو خبر دی جا چکی ہے کہ پردہٴ کب گرے گا کب تماشا ختم ہوگا اس تقریب میں ملک بھر سے آئے ہوئے نامور مصنفین ، شعراء ، دانش وروں اور فنکاروں سمیت نوجوانوں اور یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی اور کتاب خوانی اور شاعری کو دلچسپی اور انہماک سے سُنا اور داد دی۔ کتاب خوانی میں سید گلزار حسنین نے اپنا افسانہ ، فنکارہ لیلیٰ زبیری نے مشتاق یوسفی، ڈاکٹر صلاح الدین درویش نے اپنی کتاب سے نئی غزل کے مسائل ،آصف بھلی نے اپنی کتاب ڈاکٹر سلیم سہیل نے داستان نویسی پر نثر کے ٹکڑے سنائے جب کہ شاعری کے خوبصورت نمونے پیش کرنے والوں میں صدرو مہمانان کے علاوہ اختر عثمان، حسن عباس رضا، نورین طلعت عروبہ اور دیگر شامل تھے۔

اس نشست میں دیگر شہروں سے آئے ہوئے اور مقامی لکھاریوں میں مسعود اشعر، اصغر ندیم سید ، ڈاکٹر تحسین فراخی، ناصر علی سید ، علی اکبر عباس، تحسینہ جہاں ، شاکر حسین شاکر ، ڈاکٹر صغریٰ صدف ، عرفان احمد عرفی ، سعید ملک، محبوب ظفر، سید تابش الوری، راشد نور اور دیگر شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :