ہمارے ملک کا وزیر اعظم جھوٹا اور مکار ثابت ہوچکا ہے، جو آج بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں

پیپلز پارٹی کے سندھ کے صدر نثار کھوڑوکی بات چیت

ہفتہ 22 اپریل 2017 20:19

ہمارے ملک کا وزیر اعظم جھوٹا اور مکار ثابت ہوچکا ہے، جو آج بڑے بڑے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2017ء) پیپلز پارٹی کے سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کا وزیر اعظم جھوٹا اور مکار ثابت ہوچکا ہے، جو آج بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں، انہوں نے اپنے گریبان میں جھانکنا چھوڑ دیا ہے،سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ عبدالطیف مغل کی موت کا ذمہ دار کے الیکٹرک ہے،کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے انہیں قتل کیا ہے،سینیٹر سعید غنی کہا کہ عبدالطیف مغل کو اس حالت میں پہنچانے میں کے الیکٹرک کا بہت بڑا ہاتھ ہے،وہ ہفتہ کو پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے تحت مزدور رہنماء عبدالطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر،سیکر یٹری جنرل وقار مہدی،مولا بخش چانڈیو،سینیٹر سعید غنی ،سینیٹر تاج حیدر ،ڈاکٹر قیصر بنگالی ،مزدور رہنماء حبیب الدین جنیدی ،احسن زیدی،اسلم سموں،کرامت علی،اخلاق احمد خان،شمشاد قریشی،خالد خان،شیخ مجید،نور محمد،منظور رضی،سعید احمد خان،رحمت اللہ سرکی،حسین بادشاہ،لیاقت ساہی اور دیگر نے بھی خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر اقبال ساند ،بلوچ خان گبول،ذوالفقار طقائم خانی ،وقاص شوکت ،خلیل ہوت، کرم اللہ وقاصی،شاہدہ رحمانی،شاہینہ شیر علی بلوچ،جاوید اقبال،چوہدری اصغر،ظفر صدیقی، شہزاد مجید علی احمد جان اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑو نے کہا کہ بھٹو کا وہ زمانہ جب لیبر ایکٹو تھا۔ جب یہ پارٹی بنی تو انہوں نے کہا کہ یہ مزدورو اور کسانوں کی پارٹی ہے یہی مزدور اور کسان ہوتے ہیں جو لوگوں کا پیٹ بھرتے ہیں اور زندگی کا پہیہ چلاتاہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ساتھیوںکو یاد کر کے ان کی جدو جہد یاد آتی ہے۔خواجہ محمد اعوان کی قابلیت اور محنت بہت زیادہ تھی۔انہوں نے کبھی بھی پارٹی کو نہیں چھوڑا ہے۔

عبدالطیف مغل نے 19 برس تک مرض کا سامنا کیا ہے اور کوئی شکایت نہیں کی۔عبدالطیف مغل جیسے بھی حالات میں تھا لیکن بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔ایسے ورکز ہی تو ہیں تو جو کسی جدوجہد کی جان ہوتے ہیں۔جو اپنی زندگی میں جدو جہد کرتا ہے اس کو کوئی بھی نہیں بھولتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نام کی جمہوریت چل رہی ہے۔ہم سب کو کل کے متعلق سوچنا ہے ،ہم ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جس ملک کے بڑے منصب پر بیٹھا شخص جھوٹا مکار ثابت ہو چکا ہے۔

آج کا وزیر اعظم کبھی بھٹی میں مزدوروں کو پھینک دیا کرتا تھا۔ جب ایسی حکومت اور رویہ کو ہمیں بھولنا نہیں چاہیے اور ہمیں اور سنجیدگی سے سوچنا چاہیے۔ پاکستان کا ایک تحفہ اسٹیل مل ہے جس کو کوڑے کرکٹ کی طرح پھینکا ہوا ہے۔ یہ سارے اثاثے ہم صرف دیکھنے سے نہیں بلکہ جدو جہد سے بچا سکتے ہیں۔پاکستان کو فخر تھا کہ پاکستان میں بھی اسٹیل مل ہے۔

اس کو بچانے کے لئے ہم سب کو قدم بڑھانے پڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مزدور اگر کچھ سوچیں گے تو کوئی راستیہ نکل آئے گا۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قبانی دی ہے۔قربانیاں دیتے ہوئے پیپلز پارٹی اپنی جان بھی دے دیتی ہے۔یہ سب چیزیں ملک کے دوسرے لوگوں کے لئے بھی سوچنا ضروری ہے۔ جو آج بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں انہوں نے اپنے گریبان میںجھانکنا ہی چھوڑ دیا ہے۔

ہم ان کو آئینہ دیکھانے سے باز نہیں آئیں گے۔ ہم سڑکوں پر بھی اپنی آواز اٹھائیں گے اور ہمیں کوئی بھی اپنی آواز اٹھانے سے روک نہیں سکتا ہے۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے بھی کہا تھا کہ میں اس پروگرام میں آؤں گالیکن وہ نہیں آسکے اپنے طرف سے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بھی تعزیتی ریفرنس رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عبدالطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان میرے والد کے دوست تھے۔

جب میرے والد کا انتقال ہوا تو میں گھر میں سب سے بڑا تھا اور ہم پریشان تھے کہ اب ہمارا کیا ہوگا لیکن ان دنوںنے ہمیں بدل کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ مرحومین ان کے خاندان غم میں مبتلا ہوں گے۔ہمارے جن دوستوں نے پارٹی کے لئے خدمات دی ہیں ان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جب ایڈوائیز بنایا تو مجھے خواجہ محمد اعوان نے بہت سی چیزیں بتائی تھی۔

ایک ماہ میں دونوں لوگوں کے دنیا سے چلے گئے ہیں ان سے پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ ملک کے مزدوروں کا بھی بہت نقصان ہے۔انہوںنے کہا کہ ایسے لوگ بہت کم ہوتے ہیں جو اپنی ذاتی زندگی کو ایک طرف رکھ کر دوسروں کے کام آئیں۔آج کے پروگرام صرف پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ ہم نے تمام ٹریڈ یونینز کو بلایا ہے۔انہوں نے کہا کہ عبدالطیف مغل کو اس حالت میں پہنچانے میں کے الیکٹرک کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے۔سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ آج ہم ایسے دوست کو یاد کر رہے ہیں جس کا عزم اور حوصلہ پہاڑوں کی طرح تھا۔ برسوں جدوجہد میں ایک قدم پیچھے نہیں ہٹایا اور کبھی پارٹی کی حکومت سے ایک پیسے کا فائدہ حاصل نہیں کیا۔انہوںنے کہا کہ کے الیکٹرک نے مجھے کہا کہ عبدالطیف مغل آپ کی بات نہیں ٹالتے ہیں اس لئے انہیں کہیں کہ وہ گولڈن ہینڈ شیک لے لیں۔

میں کے الیکٹرک کو ان کی موت کا ذمہ دار تھراتا ہوں یہ موت نہیں قتل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے چار مرتبہ مجھے سے وعدہ کیا کہ آج نہیں تو کل ان کا علاج شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں قائم علی شاہ کو کہا کہ آپ انتظامیہ سے بات کریں تو انہوں نے کہا چھوڑو ہم جو کرسکتے ہیں وہ کریں گے۔کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے انہیں قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے دوست کم ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ محمد اعوان جو وزارتیں کرنے کے بعد بھی ایک چھوٹے سے گھر میں رہتے رہے۔انہوں نے کہا کہ آض ملک انتشار کا شکار ہے۔ پانامہ کیس میں جو کچھ ہور رہا ہے، پانی کی صورتحال ہے اس میں اگر ہم کوئی مستحکم قدم اٹھانااور مزدور طبقہ کویہ کہنا ہے کہ ہم مذہبی دہشت گردی کو نہیں چلنے دیں گے۔

ہم اس ملک میں کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔ اگر آج ہم نے کوشش نہ کی تو ملک انارگی کا شکار ہوجائے گا۔انہوںنے کہا کہ جو مثال انہوں نے چھوڑی ہے ہم اس پر چلیں گے۔وقار مہدی نے کہا کہ عبدالطیف مغل سے میرا تعلق بہت پرانا ہے۔خواجہ محمد اعوان بہت نفیس انسان تھے۔ انہوں نے کہا کہ عبدالطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان کی مزدور جدو جہد کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ہے۔

عبدالطیف مغل ہمیشہ پارٹی کے لئے سوچا ہے۔عبدالطیف مغل نے کبھی پارٹی سے کوئی عہدہ نہیں مانگا۔وہ خودار انسان تھے۔انہوں نے اپنی آخری سانس تک پیپلز پارٹی سے اپنی وفاداری نبھائی،ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی جب بنی تھی تو انہوں نے پاکستان کی سیاست کو بد ل دیا بھٹو لوگوں کو سٹرکوں پر لے آئے اور سیاست کو بدل دیا سیاست کا مطلب لوگوں کے لئے جدو جہد کرنا ہے۔

آخری وقت انہوں نے سیاست کو یہی سمجھا کہ لوگوں کے لئے جدو جہد کرنا۔ضیائ الحق کے بعد سیاست کو ٹھیکہ کی طرز پر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عبدالطیف مغل اور دیگر ساتھی سیاست کو جدو جہد کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔ اگر ہمیں انہیں خراج عقیدت پیش کرنا ہے تو ہمیں سیاست کو جدو جہد کا نام دینا ہوگا۔ ہم ان کا نام زندہ رکھیں گے۔اسلم سموں نے کہا کہ ان کی جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

عبدالطیف مغل کے ساتھ کے الیکٹرک میں بہت زیادتیاں کی گئی ہیں۔میڈیکل سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئی۔کرامت علی نے کہا کہ ہم ان کی زندگی پر کتاب لکھیں گے ،ان کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سندھ کے لوگوں کے پاس ہونی چاہیے یہاں کے لوگ اس کو چلائیں۔عبدالطیف مغل کا کے ای ایس سے متعلق کیس کو عدالت میں لے کر جائیں گے۔

اخلاق احمد خان نے کہا کہ عبدالطیف مغل باہمت اور با جرت انسان تھے۔انہیں تنخواہ سے مرحوم کیا گیا اور مراعات سے مرحو م کر دیا گیا۔جس ادارے کو انہیں علاج معالجے کی سہولت دینی چاہیے تھی وہ نہیں دی۔ کے الیکٹرک والے قانون کا مذاق اڑاتے ہیں۔شمشاد قریشی نے کہا کہ خواجہ محمد اعوان اور عبدالطیف مغل کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔شیخ مجیدنے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی مزود کے لئے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

عبدالطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان کی خدمات کو خرا ج عقیدت پیش کرتے ہیں۔منظور رضی نے کہا کہ عبدالطیف مغل اور خواجہ محمد اعوان سے میرا بہت گہرا تعلق رہا ہے۔مزدور برادی ان دونوں کو یاد کرتی رہے گی۔لیاقت ساہی نے کہا کہ ان دونوں کی جدو جہد تھی ان پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔اگر کوئی اچھا کردار ادا کرتا ہے تو اس کو یاد رکھا جاتا ہے۔آج محنت کش بہت سے مسائل کا شکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :