سرکاری اور غیرسرکاری تنظیمیں قدرتی سانحات میں معذور ہونے والے لوگوں کی مشکلات دور کرنے میں مدد دیں

خاتون اول محمودہ ممنون حسین کازلزلہ سانحہ 2005ء کے زخمیوں کے علاج کیلئے قائم مفت طبی کیمپ کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 19:38

سرکاری اور غیرسرکاری تنظیمیں قدرتی سانحات میں معذور ہونے والے لوگوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2017ء) خاتون اول محمودہ ممنون حسین نے سرکاری اور غیرسرکاری تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ زلزلے جیسے قدرتی سانحات سے معذور ہونے والے لوگوں کی مشکلات دور کرنے اور ان کیلئے روزگار کے مواقع تلاش کرنے میں مدد دیں۔ ہفتہ کو یہاں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری ہیبیلیٹیٹیو (این آئی آر ایم) کی جانب سے زلزلہ سانحہ 2005ء کے زخمیوں کے علاج کیلئے قائم کردہ مفت طبی کیمپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کیمپ کے قیام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے ملک کے بہت سے بیٹے اور بیٹیاں مفید شہری بن سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ 2005ء کے زلزلے سے بڑا جانی و مالی نقصان ہوا، ہزاروں افراد شدید بیماریوں میں مبتلا ہوئے جن کے علاج کیلئے سالوں لگ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ پمز ہسپتال این آئی آر ایم اور سرجن ڈاکٹر عتیق درانی کے اقدامات سے متاثرہ مریضوں کا کامیاب علاج ہوا جو صحت یاب ہو کر قومی ترقی کے عمل میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ قدرتی سانحات کی روک تھام ممکن نہیں تاہم موثر حکمت عملی کے ذریعے متاثرین کی مشکلات دور کرنے میں مدد کی جا سکتی ہے۔

کیمپ زلزلہ متاثرین کو مفت طبی سہولیات فراہم کرے گا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے توقع ظاہر کی کہ متاثرہ مریض اپنی ریڑھ کی ہڈی کے آپریشن کے بعد وہیل چیئر سے نجات حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کیلئے اعصابی خلئے پیدا کرنا مشکل کام نہیں جس نے پہلے ہی کامیاب ریٹائنل علاج معالجہ فراہم کیا، مصنوعی جلد فراہم کی اور جینیٹک بیماریوں کے علاج کیلئے کام کرنے والی ایک سیٹلائٹ لیبارٹری قائم کی۔

انہوں نے کہا کہ سپائنل سرجری میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی میڈیکل تعلیم کیلئے صدر مملکت ممنون حسین یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کریں۔ بعدازاں وائس چانسلر نے خاتون اول کو ایک یادگاری نشان پیش کیا، خاتون اول نے بھی انہیں شیلڈ دی۔

متعلقہ عنوان :