پنجاب 68ہزار صنعتی یونٹس کے ساتھ ملک کے کل جی ڈی پی میں 60فیصد کا شراکت دار ہے‘ عائشہ غوث پاشا

تنہا پنجاب کا گروس ڈومیسٹیک پروڈکٹ ریٹ 150ملین ڈالر ہے جو سری لنکا، ہنگری ، یوکرائن اور موروکو جیسے کئی ممالک سے زیادہ ہے 18ء سے اب تک یو ایس ایڈ کی جانب سے پبلک پرائیویٹ سیکٹر میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 17.5بلین کا اضافہ پنجاب کا ایک اور اعزاز ہے چینی صوبے جیانگ ڈی اور پنجاب کے مابین مفاہمت کی چار یاداشتوں پر دستخط ،سرمایہ کاری کے لیے فریم ورک کی تیاری پر مشاورت

ہفتہ 22 اپریل 2017 18:12

پنجاب 68ہزار صنعتی یونٹس کے ساتھ ملک کے کل جی ڈی پی میں 60فیصد کا شراکت ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2017ء) صوبائی وزیر ِ خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان کی کل آبادی کا 55فیصد پنجاب میں بستے ہیں جو اپنے 68ہزار صنعتی یونٹس کے ساتھ ملک کے کل جی ڈی پی میں 60فیصد کا شراکت دار ہے، تنہا پنجاب کا گروس ڈومیسٹیک پروڈکٹ ریٹ 150ملین ڈالر ہے جو سری لنکا، ہنگری ، یوکرائن اور موروکو جیسے کئی ممالک سے زیادہ ہے ،2018ء سے اب تک یو ایس ایڈ کی جانب سے پبلک پرائیویٹ سیکٹر میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 17.5بلین کا اضافہ پنجاب کا ایک اور اعزاز ہے جو صوبے میں کاروبار کے وسیع تر مواقعوں کا عکاس ہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے گزشتہ روز چین پاکستان اقتصاری راہداری کی صوبائی کمیٹی کے سیکرٹری لیوگزینشی کی سربراہی میں آنے والے چینی وفد کی پنجاب -جیانگسی بزنس فارم میںآمد پر افتتاحی تقریب سے خطاب کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ پاک چائنا اکنامک کاریڈور اور گوادر پورٹ کا قیام چین اور پاکستان کے مابین دوستی اور تعاون کی ایک نئی تاریخ رقم کرے گا اور دونوں ممالک کی معیشت کو ترقی کی بلندیوں تک لے جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بدولت پاکستان کی سٹاک ایکسچینج عالمی منڈی میں نمایاں حیثیت حاصل کر چکی ہے ۔ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ تسلیم کیا جا رہا ہے پاکستان کی اکانومی میں اچانک آنے والی بڑی تبدیلی نے اسے سرمایہ کاروں کے لیے پرُکشش بنا دیا ہے۔صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے چینی وفد کو بتایا کہ حکومت پنجاب مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو توانائی، انفراسٹریکچر ، ایگریکلچر، مائینز اینڈ منرل، فارماسوٹیکل، ہیلتھ، ایجوکیشن ،لائیو سٹاک اور ہائوسنگ سکیموں میں سرمایہ کاری کے وسیع تر مواقع مہیا کر رہی ہے۔

سرمایہ کاروں کی آسانی کے لیے کئی اصلاحات متعارف کروائی جا چکی ہیں جن میں خصوصی اکنامک زونز کا قیام، انفراسٹریکچرکی فراہمی اور ٹیکس کے نظام کی آٹومیشن شامل ہیں ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب مختلف ممالک کے سا تھ پائیدار تعاون کو فروغ دے رہا ہے تاکہ فریقین کے مابین سرمایہ کاری کومثبت انداز میں پروان چڑھایا جا سکے ۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے چینی وفد کو پنجاب میں اگلے ماہ کاروباری مواقع سے آگاہی سے متعلق منعقد کیے جانے والے دوسرے بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کی بھی دعوت دی۔

سی پی سی کے سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل کامرس کی جانب سے حکومت پنجاب کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کیا گیا اور دونوں ممالک کے مابین مضبوط کاروباری روابط کی استواری کی یقین دہانی کروائی گئی۔ تقریب میںچین کے صوبے جیانگ ڈی اور پنجاب کے مابین مفاہمت کی چار یاداشتوں پر دستخط کیے گئے اور سرمایہ کاری کے لیے فریم ورک کی تیاری پر مشاورت کی گئی۔