سی پیک کوکامیاب بنائینگے،اندرونی وبیرونی دشمن اپنی زبانوں کولگام دیں،شہبازشریف

سی پیک پر تیزرفتاری سےعملدرآمد پراندرونی وبیرونی مخالفین خوف زدہ ہیں اورحسد کی آگ میں جل رہے ہیں،سی پیک چینی حکومت کا پاکستان کیلئے عظیم تحفہ ہے،ترقی کے مخالفین نےسی پیک کوبلاجوازتنقید کا نشانہ بنایا،وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا پنجاب،جیانگ ژی بزنس فورم 2017 سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 اپریل 2017 16:18

سی پیک کوکامیاب بنائینگے،اندرونی وبیرونی دشمن اپنی زبانوں کولگام ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔22اپریل2017ء) : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین عظیم ہمسائے ہیں اور دونوں ممالک کی دوستی لازوال ہے اور اقوام عالم میں پاک چین دوستی کی کوئی مثال نہیں ملتی یہ ہر دباؤ سے مبرا او رشرائط سے پاک ہے اور وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے ۔ جنگ ہو یا امن یا کوئی قدرتی آفت، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

چین نے اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر ہمیشہ پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے۔ چین پہلے دن سے ہی پاکستان سے دوستی کا حق نبھا رہا ہے اور گزشتہ 70 سالوں میں چین نے پاکستان کو متعدد منصوبوں کے بڑے تحفے دیئے ہیں۔سی پیک بھی چینی قیادت اور حکومت کا پاکستان کیلئے عظیم تحفہ ہے جس پر پاکستان کی حکومت اور عوام سی پیک کے تحفے پر چین کے شکرگزار ہیں۔

(جاری ہے)

چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پر تیز رفتاری سے عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن سی پیک کے اندرونی و بیرونی مخالفین اس گیم چینجر منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد سے خوف زدہ ہیں اور حسد کی آگ میں جل رہے ہیں،سی پیک پر تنقید کرنے والے پاکستان میں ترقی او رخوشحالی کے خوف میں مبتلا ہیں-مشرقی سرحد پر ہمارا ہمسایہ اور بعض دیگر ممالک کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں لیکن سی پیک اپنی شفافیت اور تیز رفتاری سے ان مخالفین کو بھرپور جواب دے رہاہے۔

خطے کی ترقی کے ضامن عظیم منصوبے سی پیک کے مخالفین اپنی زبانوں کو لگام دیں اور منہ بند رکھیں۔ دشمن سن لے ،ہم ملکرپاکستان اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے ضامن اس منصوبے کو ہر قیمت پر کامیاب بنائیں گے۔انشاء اللہ سی پیک کا منصوبہ مکمل ہوگا اور پاکستان ترقی و خوشحالی کا سفر ضرور طے کرے گا اور ہمسایہ ممالک سے معاشی جنگ جیتیں گے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج مقامی ہوٹل میں پنجاب۔

جیانگ ژی بزنس فورم 2017 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پنجاب۔جیانگ ژی بزنس فورم کے دوران دونوں صوبوں کے مابین معاشی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ دونوں صوبوں کے صنعتکاروں کے مابین بھی دو طرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ ممبر سنٹرل کمیٹی کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ لوشنشے، چینی وفد کے اراکین، چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن،صوبائی وزراء، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، پاکستان بالخصوص پنجاب اور چینی صوبے جیانگ ژی کے سرمایہ کاروں نے بزنس فورم میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے پنجاب۔ جیانگ ژی بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جیانگ ژی صوبے کے اعلیٰ سطح کے وفد اور بزنس لیڈرزکی پنجاب کے تاریخی شہر لاہور میں آمد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ بزنس فورم کا انعقاد خوش آئند ہے اور اس بزنس فورم کے ذریعے پنجاب اور چینی صوبے جیانگ ژی کے مابین معاشی تعاون بڑھانے کے حوالے سے سودمند تجاویز سامنے آئیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بزنس فورم کے دوران دونوں صوبو ں کے مابین معاشی تعاون بڑھانے کیلئے طے پانے والا معاہدہ خوش آئند ہے اور دونوں صوبوں کے بزنس مینوں کے مابین تعاون کے معاہدے بھی ایک مثبت پیشرفت ہے جس سے یقینا نہ صرف دونوں صوبوں بلکہ پاکستان اور چین کے معاشی تعلقات میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا بھر میں بے مثال ہے اور یہ دوستی آزمائش کی ہر گھڑی میں پورا اتری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند، شہید سے میٹھی، سمندر سے گہری اور فولاد سے زیادہ مضبوط ہے۔ چین نے اس قول کو سچ ثابت کر دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے 2013 کے انتخابات میں عوام کے تاریخی مینڈیٹ ملنے کے بعد چین کی قیادت کی دعوت پر چین کا دورہ کیا اور اس دورے کے دوران میں بھی وزیراعظم کے وفد میں شامل تھا۔

چین کی قیادت نے اس دورے کے دوران پاکستان میں توانائی بحران کے خاتمے سمیت دیگر شعبوں میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ چین نے سی پیک کے تحت پاکستان میں 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا تحفہ دیا جس میں اربوں ڈالر توانائی کے منصوبوں پر لگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کی عظیم سرمایہ کاری کے باعث پاکستان میں انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اوردیگر شعبوں میں منصوبے لگ رہے ہیں جبکہ چین نے پشاورسے کراچی تک ریلوے لائن کا منصوبہ بھی بنایا ہے- بدقسمتی سے ملک و قوم کی ترقی کے مخالفین نے سی پیک کے منصوبے کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بنایا لیکن چین نے تمام تر تنقید کے باوجود پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھ کر دوستی کا حق نبھایا ہے۔

چین کی سی پیک کے تحت پاکستان میں 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس کے تحت انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، موٹروے اور توانائی کے منصوبے لگ رہے ہیں۔ اب اس میں پشاور سے لے کر کراچی تک ریلوے لائن کا منصوبہ بھی شامل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبو ں کی تکمیل سے اس سال کے آخر تک توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا اور ملک کی صنعت، زراعت، لائیوسٹاک اور دیگر شعبوں کیلئے وافر بجلی دستیاب ہوگی۔

انہو ں نے کہا کہ اگلے ماہ 1320 میگاواٹ کے ساہیوال کول پاور پلانٹ کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے جا رہا ہے۔ اس منصوبے نے کم مدت میں تکمیل کے حوالے سے چین کا بھی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 250 طلبا و طالبات بیجنگ یونیورسٹی میں پنجاب حکومت کے اخراجات پر چینی زبان سیکھ رہے ہیں۔یہ طلبا و طالبات وطن واپس آ کر بیجنگ۔

اسلام آباد، بیجنگ۔لاہور اور بیجنگ و دیگر صوبوں کے مابین پل کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے ضامن ہیں اور انہیں جدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی فراہمی سودمند سرمایہ کاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب اور چین کا صوبہ جیانگ ژی ترقی و خوشحالی کے سفر میں عظیم پارٹنر بنیں گے۔

دونوں صوبوں کے مابین تعلیم، صنعت، توانائی، لائیوسٹاک، زراعت، فارما سوٹیکل اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی بڑی گنجائش موجود ہے، چینی سرمایہ کار پنجاب میں انڈسٹریل پارک کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر بھی اہم شعبہ ہے اور اس شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی بڑی گنجائش موجود ہے۔

فارما سوٹیکل اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھایا جاسکتا ہے۔ ہم آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور باہمی اشتراک سے دونوں ممالک کے معاشی تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ممبر سنٹرل کمیٹی کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ، لوشنشے (Mr. Lu Xinshe) نے بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیانگ ژی اور پنجاب کے درمیان معاشی تعلقات کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانا ہے اور دونوں صوبو ں کے مابین زراعت، صنعت، توانائی اور دیگر شعبوں میں اس طرح کے اشتراک کار کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور جیانگ ژی دونوں زرعی صوبے ہیں اور زراعت کے شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جیانگ ژی اور پنجاب کے مابین صنعت کے شعبہ میں بھی تعاون بڑھایا جاسکتا ہے۔ دونوں صوبو ں کے مابین زراعت، تعلیم، صنعت، سیاحت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے سے دونوں صوبوں کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرا پاکستان کا پہلا دورہ ہے اور میں جہاں بھی گیا ہوں بے پناہ محبت اور پیار ملا ہے۔میں پنجاب کے عوام کی مہمان نوازی، فراخدلی اور خلوص کو فراموش نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب نے وزیراعلی شہبازشریف کی بہترین لیڈر شپ میں غیر معمولی ترقی کی ہے اور منصوبوں کو انتہائی تیزی سے مکمل کر کے شہبازشریف نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا یا ہے او رپنجاب میں منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل کے حوالے سے ”پنجاب سپیڈ “کا ذکر ہر جگہ ہو رہا ہے- شہبازشریف اور ان کی ٹیم نے انتھک محنت سے بے شمار کامیابیاں حاصل کی ہیں جس طرح پنجاب ترقی کرر ہاہے اسی طرح ہمارا صوبہ جیانگ ژی بھی تیزی سے ترقی کررہاہے-انہوں نے کہاکہ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے سی پیک کے منصوبوں کے ساتھ دیگر منصوبوں کو بھی انتہائی تیزی کیساتھ آگے بڑھایا ہے اور وہ پاکستان کے مقبول ترین رہنما ہیں جنہوں نے عملی طو رپر کام کر کے دکھایا ہے اور حقیقی معنوں میں ترقی کے مینار قائم کئے ہیں-انہوں نے اس موقع پر کہاکہ پنجاب اور جیانگ ژی کے مابین معاشی، تجارتی اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا یہ سنہرا موقع ہے کیونکہ وقت بھی صحیح ہے ،مقام بھی صحیح ہے اور شہبازشریف کی صورت میں رہنما بھی صحیح ہیں-انہوں نے کہا کہ وقت اس لئے صحیح ہے کہ سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبوں پر کام ہورہاہے-مقام اس لئے صحیح ہے کہ پنجاب پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ صوبہ ہے اور رہنما اس لئے کہ وہ شہبازشریف کی شکل میں ہمارے سامنے موجود ہیں جنہوں نے پنجاب میں منصوبوں میں معیار اور رفتار کے نئے ٹرینڈ سیٹ کئے ہیں-انہوں نے کہاکہ دونوں صوبوں کے مابین طے پانے والے معاہدوں سے دو طرفہ معاشی تعاون فروغ پائے گا۔

صوبائی خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور جیانگ ژی کے ڈائریکٹر جنرل کامرس وینگ شوئی پنگ (Mr.Wang Shui Ping ) نے بھی بزنس فورم سے خطاب کیا۔