ْنوازشریف نے گالی گلوچ بریگیڈ کو نہ روکاتو ہم بھی ’’چھانگا مانگا ‘‘ لگا دینگے ،پیپلزپارٹی

پیپلزپارٹی بھی شریف کے خاندان کے تمام کرتوت عوام کے سامنے لائے گی،نوازشریف کو سپریم کورٹ نے جھوٹ اور کرپشن کی سند دی وہ اس لعنت سے چھٹکارہ نہیں پا سکتا قمرزمان کائرہ اور سینیٹر سعید غنی کا عابد شیر علی کے بیان پر رد عمل

ہفتہ 22 اپریل 2017 17:46

ْنوازشریف نے گالی گلوچ بریگیڈ کو نہ روکاتو ہم بھی ’’چھانگا مانگا ‘‘ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2017ء) پیپلزپارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اگر نوازشریف نے گالی گلوچ بریگیڈ کو نہ روکا اور ذاتی حملے جاری رکھے تو ہم بھی پریس کانفرنس کرکے چھانگا مانگا ، مری اور اس کے خاندان کے تمام کرتوت عوام کے سامنے لائیں گے،نوازشریف کو سپریم کورٹ نے جھوٹ اور کرپشن کی سند دی ہے اس لعنت سے نوازشریف چھٹکارہ نہیں پا سکتا ۔

ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ اور سینیٹر سعید غنی نے میڈیا پر وزیر مملکت عابد شیر علی کی جانب سے فیصل آباد میں پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بنا نے کے ردعمل میں کیا ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اگر نوازشریف ماضی کے اپنے کرتوت سننا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں بتائیں ہم بھی چھانگا مانگا مری کی داستانیں پریس کانفرنس میں آکر پیش کریں گے اگر ایان علی کا نام لیا جاتا ہے تو ہم سے بھی کسی کا خاندان چھپا ہوا نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پانامہ میں پیپلزپارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتیں مطالبہ کررہی ہیں کہ وزیراعظم استعفیٰ پیش کریں لیکن پیپلزپارٹی کے جائز مطالبے پر مسلم لیگ (ن) کو تکلیف ہے ، عابد شیر علی کس کا ظرف کیا ہے ، کے بارے میں ہمیں نہ بتائیں بلکہ اپنے گریبان میں جھانکیں ۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ نے جھوٹ اور کرپشن کی ڈگری دی ہے اس لعنت سے عابد شیرعلی چھٹکارہ نہیں پاسکتے یہ ان پر اللہ کی مار پڑی ہے عابد شیر علی جیسے لوگوں کو پیپلزپارٹی سنجیدہ نہیں لیتی اگر عابد شیر علی نے عزیر بلوچ کا نام جے آئی ٹی کے حوالے سے لیا ہے تو وزیراعظم نوازشریف کیلئے بھی جے آئی ٹی بن گئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آصف زرداری ملک کے وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے تمام جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا اور پھر ان مقدمات میں بری ہوئے ۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ماضی میں پیپلزپارٹی نے کبھی بھی پیسے دے کر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔ اشفاق)