انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے سیاسی، معاشی اور معاشرتی عوامل کا گہرا مطالعہ ناگزیر ہے اس مقصد کے لیے علمی اور تہذیبی سطح پر تحریک چلانے کی ضرورت ہے تاکہ قومی سطح پر علمی و ادبی ماحول کی ترویج کی جاسکے ‘ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے قوم کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا،,صدر ممنون حسین

صدر مملکت کا اسلام آباد میں قومی کتاب میلے کا افتتاح کرنے کے بعد خصوصی تقریب سے خطاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 17:05

انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے سیاسی، معاشی اور معاشرتی عوامل کا گہرا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے سیاسی، معاشی اور معاشرتی عوامل کا گہرا مطالعہ ناگزیر ہے۔ اس مقصد کے لیے علمی اور تہذیبی سطح پر تحریک چلانے کی ضرورت ہے تاکہ قومی سطح پر علمی و ادبی ماحول کی ترویج کی جاسکے۔ صدر مملکت نے یہ بات قومی کتاب میلے کا افتتاح کرنے کے بعد ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر صدر مملکت نے کتاب پرچم بھی لہرایا۔ مقامی اسکولوں کے طلبہ نے کتاب کا قومی نغمہ کتابوں کی دنیا سلامت رہے پیش کیا۔ اس موقع پر کتاب پریڈ بھی ہوئی جس کے شرکا نے صدر مملکت کو سلامی دی۔صدر مملکت نے کتاب میلے کا افتتاح کرنے کے بعدمختلف سٹالز پر گئے اور مختلف موضوعات کی کتابوں میں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے قوم کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ تنہا کی جانے والی کوششوں سے ہماری ضروریات کی تکمیل پورے طور پر نہ ہو سکے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ کتاب انسان کا ناطہ تخریب سے توڑ کر تعمیر سے جوڑ دیتی ہے اور کتاب مایوسی کے اندھیروں کو امید کی روشنی میں بدل دیتی ہے۔ اس لیے پاکستانی قوم سمیت پوری عالم انسانیت کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ وہ بے یقینی سے ناطہ توڑ کر کتاب سے رشتہ جوڑ لے تو یہ دنیا جنت کا نمونہ بن جائے گی۔ صدر مملکت نے قومی کتاب میلے میں بچوں کے لیے خصوصی گوشے کڈز ری پبلک کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کا رشتہ کتابوں سے جوڑ کر مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

اس مقصد کے لیے کی جانے والی کوششوں کی ہر سطح پر حمایت کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ہماری ایک اہم قومی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھی کاوشوں کے نتیجے میں ان خوابوں کی تعبیر یقینی بن جائے گی جس کا خواب بانیان پاکستان نے دیکھا تھا۔ صدر مملکت نے قومی کتاب میلے کے موضوعات میں تنوع کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے معاشرے کے تمام طبقات کی دلچسپی کتاب سے وابستہ ہو جائے گی جس سے صحت مند رجحانات قوی ہوں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی فعالی کے بعد پاکستان معاشی استحکام کی منزل پر پہنچ جائے گا لیکن اس کے لیے سخت محنت اور اس عہد کے علوم و فنون پر مکمل مہارت کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں نیشنل بک فاؤنڈیشن سمیت تمام اشاعتی اداروں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ طالب علموں ، محققین اور ٹیکنوکریٹس کے لیے کتابوں میں کبھی کمی نہ آنے دیں۔

یہ کام مشنری جذبے کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ادب سے متعلق ہمارے تمام ادارے بہتر طور پر کام کررہے ہیں جس میں میری کاوشوں کا حصہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے پروگرام ہمیں ان باتوں کو روشناس کراتے ہیں جنہیں ہمیں بھولتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کتاب جیسے میلوں کا انعقاد ایک عبادت ہے جس سے پاکستان کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے ان میلوں کے ساتھ تعاون کرنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہمیں ایسے کاموں میں ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھنا چاہئے ۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن ملک میں علمی و ادبی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے تن دہی سے کام کررہا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کتاب میلہ نے شہر کتاب کی رونق بڑھائی ہے اور اہل کتاب کی بھی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ادبی اداروں کو قوم کی رہنمائی کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ اچھی کتابیں لکھی اور شائع کی جارہی ہیں اور انہیں پڑھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میڈیا کو بھی کتاب کی تلقین کیلئے اپنا کردارادا کرنا چاہئے جس سے ہم معجزے دکھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس شہر میں پہلے ہی تین کتاب میلے ہوئے ہیں جبکہ لاہور اور کراچی میں بھی کتاب میلے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدم برداشت اور انتہا پسندی اور نفرت جیسے منفی رجحانات پرکتاب کے فروغ کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے۔ نیشنل بک فائونڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر انعام الحق نے کہا کہ نیشنل بک فائونڈیشن کا بیداری شعور کا سفر عزم کے ساتھ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں میں مطالعہ کی عادت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے علمی اور ادبی منصوبوں پر تیزی سے کام کیلئے حوصلہ افزائی اور انڈوومنٹ گرانٹ کے اعلان کی بھی تعریف کی۔ تقریب سے ڈویژن کے سیکریٹری انجینئر عامر حسن نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں صدر مملکت نے کتاب میلہ کی پرچم کشائی کے ساتھ میلے کا آغاز کیا۔ صدر مملکت کو نیشنل بک فائونڈیشن کے طبع شدہ قرآن پاک کے دو نسخے بھی پیش کئے گئے .