Live Updates

جے آئی ٹی میں پیش نوازشریف ہوں گے رو عمران خان رہے ہیں،مریم اورنگزیب

قطری خط مسترد نہیں ہوا جے آئی ٹی کا حصہ بنا ہے ،آصف زرداری کا نوازشریف کو کرپٹ کہنا قیامت کی نشانی ہے ، پیپلزپارٹی کی کرپشن کا گند (ن) لیگ صاف کررہی ہے پی پی پی کراچی سے کچرا بھی اٹھا لے توبڑی کامیابی ہوگی،اعتزاز احسن کے قابل فخر قومی ادارے کیخلاف بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں ،وزیر اطلاعات ونشریات کی گفتگو و خطاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 12:43

جے آئی ٹی میں پیش نوازشریف ہوں گے رو عمران خان رہے ہیں،مریم اورنگزیب
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی میں وزیراعظم نوازشریف کو جواب دینا ہے لیکن رو عمران خان رہا ہے ،عمران خان کو پانامہ لیکس میں سیاسی بیساکھی ملی، قیامت کی نشانیاں ہیں کہ آصف زرداری جیسے کرپٹ لوگ بھی نوازشریف کو چور کہہ رہے ہیں ، پیپلزپارٹی کی کرپشن کا گند ابھی تک مسلم لیگ (ن)صاف کررہی ہے ، پیپلزپارٹی کراچی سے کچرا اٹھا لے تو یہ بھی ان کے لئے بہت بڑی بات ہو گی ، اعتزاز احسن نے قابل فخر قومی ادارے کیخلاف بیان دیا جس کی سخت مذمت کرتے ہیں ،سپریم کورٹ نے قطری خط مسترد نہیں کیا بلکہ اسے تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کا حصہ بنایا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے اطلاعات نے نجی سکول میں کھیلوں کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان جیسے نادان لوگ بار بار غلطی کے بعد بھی نہیں سیکھتے ہیں ، پنامہ لیکس کی شکل میں عمران خان کو ایک سیاسی بیساکھی ملی لیکن وزیراعظم نوازشریف نے اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس وقت بھی کمیشن بنانے کا کہا لیکن کیس کو سپریم کورٹ لے کر گئے اور وہاں پر بھی وزیراعظم کے حق میں فیصلہ آیا ہے تو اب پھر عمران خان نے رونا شروع کردیا ہے حالانکہ وزیراعظم نے اپنی تین نسلوں کا حساب سپریم کورٹ میں پیش کیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تینوں درخواست گزاروں کے موقف کو مسترد کرکے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان عدالت میں سرخرو ہوئے ہیں لیکن عمران خان پھر قوم کے سامنے شرمندہ منہ لے کر نوازشریف کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں پوری قوم حیران ہے کہ نوازشریف جے آئی ٹی میں جواب دینگے مگر تکلیف تحریک انصاف کو ہورہی ہے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ قیامت کی نشانی ہے کہ آصف زرداری جیسے لوگ بھی نوازشریف کو چور کہہ رہے ہیں جن کی کرپشن کا گند ابھی تک ہماری حکومت صاف کررہی ہے ۔مریم اورنگزیب نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز آصف زرداری نے کہا حکومت نے نہ بجلی دی اور نہ ہی پانی دیا لیکن وزیراعظم نوازشریف نے ملک کو سی پیک جیسا بڑا منصوبہ دیا اور پچھلے تین سالوں میں مسلم لیگ (ن)نے جو بجلی کے منصوبے لگائے ہیں وہ پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں نہیں لگائے گئے اگر پیپلزپارٹی صرف کراچی سے کچرا ہی اٹھا لے تو یہ بھی بہت بڑی بات ہو گی ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے ’’اوئے اور گالیوں‘‘ کی سیاست کو فروغ دیا ، پہلی مرتبہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے لئے گندی اور غیر مہذب زبان کے الفاظ استعمال کئے جبکہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں غیر ملکی فنڈنگ ، اثاثہ جات اور بے نامی جائیداد کے سوالوں کے جواب نہیں دیئے اور نوازشریف کو اوئے کرکے اس پر کرپشن کے الزام لگا رہے ہیں اور آئینی اداروں کو بھی ساتھ ساتھ گالیاں دی جاتی ہیں اب ایسی گندی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ اعتزاز احسن نے ایک انتہائی قابل فخر قومی ادارے کیخلاف بیان دیا ہے جس پر پوری قوم کو مایوسی ہوئی ، اعتزاز احسن کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں کیونکہ افواج پاکستان سمیت تمام قانون نافذ کرنیوالے ادارے پاکستان کا فخر ہیں اب اپوزیشن کو یہ سیاسی کھیل ختم کرنا چاہیے حالانکہ پاکستان وہ ملک ہے جس میں پانامہ لیکس جیسے کیس کی سماعت بھی سپریم کورٹ میں ہوئی ہے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو یوٹرن لینے اور جھوٹ بولنے کا کوئی شوق نہیں ہے حالانکہ نوازشریف کے پاس آئینی سہارا ہونے کے باوجود بھی وہ سپریم کورٹ میں گئے اور کہا کہ ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ من و عن تسلیم کریں گے ، ہم جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالیسے کوئی درخواست نہیں دینگے۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہا کہ قطری خط مسترد نہیں ہوا بلکہ اسے جے آئی ٹی میں تحقیقات کے لئے دستاویز کے طور پر لیا گیا ہے حالانکہ عمران خان جیسے لوگوں نے نیٹ سے اٹھائے ہوئے جعلی ڈاکومنٹ سپریم کورٹ میں دیئے ۔

اس سے قبل مریم اورنگزیب نے سکول کی تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کیخلاف جو اقدامات کئے ان سے ملک میں امن قائم ہوا اور پاکستان گزشتہ تیس سال سے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑرہا ہے لیکن اب ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے سرکاری سکولوں کو نجی سکولوں کے برابر لانے کے لئے اقدامات کئے ہیں بچوں کو جدید تعلیم کے ساتھ اپنی ثقافتی اقدار سے بھی روشناس کرانا چاہیے ہمارے بچوں میں ثقافت اور تاریخی مقامات کے حوالے سے معلومات کم ہیں انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ثقافت سمیت تاریخی مقامات کے علم کو اجاگر کرے اور بچوں کو انگزیزی کی بجائے اپنی زبان پر فخر ہونا چاہیے اور انہیں تحمل و برداشت کی تربیت بھی ہونی چاہیے کیونکہ آج کل ہمارے ملک میں تحمل و برداشت ختم ہو چکی ہے ، بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اتحاد ، ایمان اور نظم و ضبط کے حوالے سے بھی آگاہ کرنا چاہیے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات