افغانستان میں طالبان کا فوجی چھاﺅنی پر حملہ 70سے زائدفوجی ہلاک‘سینکڑوں زخمی ہوگئے-تحریک طالبان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی-کئی گھنٹوں کی لڑائی میں تمام حملہ آور مارے گئے-افغان حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 22 اپریل 2017 10:50

افغانستان میں طالبان کا فوجی چھاﺅنی پر حملہ 70سے زائدفوجی ہلاک‘سینکڑوں ..
کابل(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22اپریل۔2017ء) افغانستان میں طالبان کی جانب سے فوجی اڈے پر حملے میں 70سے زائدافغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں-اطلاعات کے مطابق ہلاک وزخمی ہونے والوں میں افغان فوج کے غیرملکی مشیر ان بھی شامل ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسلح افراد کا حملہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔

نیٹو کے ریزولیوٹ سپورٹ آپریشن کے کمانڈر امریکی جنرل جان نکلسن نے اپنے علیحدہ بیان میں کہا کہ حملہ افغان آرمی کے 209ویں کور بیس میں کیا گیا۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا تھا کہ افغان آرمی کے یونیفارم میں ملبوس مسلح افراد نے صوبہ بَلخ کے دارالحکومت مزارِ شریف کے مضافات میں آرمی کمپاونڈ پر دھاوا بولا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کو بتایا کہ افغان آرمی کے کور پر حملے میں 10 حملہ آور شامل تھے، جن میں سے 7 کو جوابی کارروائی میں ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا، جبکہ 2 نے جھڑپ کے دوران خود کو دھماکوں سے اڑا لیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں دس طالبان جنگجو مارے گئے ہیں۔حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے افغان فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔مزارِ شریف میں یہ فوجی اڈہ افغان نیشنل آرمی کی 209ویں کارپ کی بیس ہے۔ یہ فوجی دستہ شمالی افغانستان میں سکیورٹی کا ذمہ دار ہے اور اس کے زیرِ نگرانی علاقے میں کندوز صوبہ شامل ہے جہاں حال ہی میں شدید لڑائی دیکھی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق وہاں جرمنی سمیت متعدد ممالک کے فوجی مقیم ہیں تاہم اب تک یہ واضح نہیں کہ کیا کسی غیر ملکی فوجی کو بھی کوئی نقصان پہنچا ہے۔