صوبائی حکومت نے پہل کر کے سرکاری ملازمین خصوصانچلے درجے کے ملازمین کی بہتری کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ،گریڈ 1تا4ملازمین کو دودرجے ،گریڈ 5تا 15ملازمین کو ایک درجہ ترقی دی ، تنخواہوں میں مرکز سے زیادہ اضافہ کیاپولیس اہلکاروں کے گریڈ بھی بڑھائے جو ایک مثال ہے

صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی کا محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تقریب حلف برداری سے خطاب

جمعہ 21 اپریل 2017 23:41

پشاو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2017ء) صوبائی وزیر قانون وپارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی نے کہاہے کہ حکومت خیبر پختونخوا ملک کی پہلی حکومت ہے جس نے پہل کر کے سرکاری ملازمین خصوصانچلے درجے کے ملازمین کی بہتری کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں ،گریڈ 1تا4ملازمین کو ٹو سٹپ جبکہ گریڈ 5تا 15ملازمین کو ون سٹپ اپ گریڈیشن دی ، تنخواہوں میں بھی مرکز سے زیادہ اضافہ کیااسی طرح حال ہی میں پولیس اہلکاروں کے گریڈ بھی بڑھائے جو ایک مثال ہے۔

وہ گورنمنٹ کمپری ہنسوہائی سکول کوہاٹ میں محکمہ تعلیم کے آل درجہ چہارم ملازمین کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔تقریب سے دوسروں کے علاوہ آل درجہ چہارم ملازمین کے صوبائی صدر اکبر خان مہمند اورممتاز سماجی شخصیت ذوالفقار حسین نے بھی خطاب کیا اور ملازمین باالخصوص درجہ چہارم ملازمین کے فلاح و بہبود کے لئے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔

(جاری ہے)

وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت حسب وعدہ تبدیلی کے نعرے پر کامیابی سے عمل پیراہے اور اس نے ہر شعبے میں شفافیت اور میرٹ کی بالادستی قائم کرکے حقیقی تبدیلی کا عملی طور پر آغاز کر دیاہے جسے واضح طور پر ہر سطح پرمحسوس کیاجارہاہے۔ پیش کردہ سپاسنامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ درجہ چہارم ملازمین کا ٹائم سکیل سمیت دیگر مطالبات پورے کرنے میں بھی وہ اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔

امتیاز قریشی نے نو منتخب کابینہ کے عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کابینہ کے لئے ڈی ای او آفس میں دفتر دینے کا اعلان کیا اور امید ظاہر کی کہ کابینہ اپنی برادری کے مسائل کے حل میں پوری دلچسپی لے گی اور اس کے اعتماد پر پوری اترے گی۔ تعلیمی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے امتیاز قریشی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے دور اقتدارمیں 40ہزار اساتذہ خالصتامیرٹ پر بھرتی کئے ہیںجس پر آج تک کسی نے انگلی نہیں اٹھائی ۔

اسی طرح ایک سروے کے مطابق سرکاری سکولوں پر عوام کا اعتماد بحال ہو ا ہے اور ضیا اللہ بنگش ایم پی اے سمیت والدین کی کثیرتعدادنے اب تک اپنے 50ہزار سے زیادہ بچوں کو نجی تعلیمی اداروں سے نکال کر سرکاری سکولوں میں داخل کئے ہیں جوانتہائی حوصلہ افزا امرہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آن لائن ایکشن مینجمنٹ سسٹم سے اساتذہ کی حاضریوںمیں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ یکساں نظام تعلیم کے لئے اسسمنٹ امتحانات کا اجرا کردیاگیاہے اسی طرح سکولوں میں ناظرہ اور ترجمہ قرآن لازمی قراردیاگیاہے اور کنڈیشنل گرانٹ 40لاکھ روپے تک پہنچائی ہے اس کے ساتھ ساتھ خواتین سکولوں کاکوٹہ دوگنا کرکے 70فیصدکردیاہے اور صوبے میں پہلے گرلز کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔

قبل ازیں وزیر موصوف نے نومنتخب کا بینہ سے حلف بھی لیا۔

متعلقہ عنوان :