یورپی ممالک کو نئے سِلک روڈ تک رسائی دی جانی چاہیے، موگرینی

کئی اقوام کو چین کی خارجہ پالیسیوں پر گہری تشویش ہے لیکن یونین ایسے خدشات نہیں رکھتی مئی میں بیجنگ میں ون بیلٹ ون روڈ کے بین الاقوامی فورم میں سو سے زائد ممالک کی شرکت متوقع

جمعہ 21 اپریل 2017 22:21

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2017ء) یورپی ممالک کو بھی نئے سِلک روڈ تک رسائی دی جانی چاہیے، سِلک روڈ کے قیام اور کھولے جانے کے بعد براعظم یورپ کے باشندوں کے لیے بھی اس سے فائدہ حاصل کرنا ضروری ہو گا اور اس باعث اس شاہراہ کی افادیت دوگنا ہو سکتی ہے ۔چین میں سلک روڈ سمٹ کا انعقاد اگلے مہینے ہو رہا ہے، جس میں کئی ملکوں کے سربراہان شریک ہوں گے۔

یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈیریکا موگیرینی نے چینی وزیر اعظم سے بھی ملاقات کی ۔یہ اربوں ڈالر کا منصوبہ تصور کیا جاتا ہے۔ جس میں کئی ملکوں کے سربراہان شریک ہوں گے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع انتہائی اہم سِنگہوٴْا یونیورسٹی کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف فیڈیریکا موگیرینی نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ نئے سلک روڈ تک رسائی یورپی ملکوں کو بھی حاصل ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چین نے شاہراہِ ریشم کے قدیمی تصور کے تناظر میں ’ ایک خطہ، ایک شاہراہ‘ کا عًلم بلند کر رکھا ہے اور اس کے تحت وہ کئی ملکوں میں سڑکیں، ریلوے کا نظام، بندرگاہیں اور بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ نصب کرنے کی کوشش میں ہییورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف نے یہ بھی کہا کہ کئی اقوام کو چین کی اس طرح کی خارجہ پالیسیوں پر گہری تشویش ہے لیکن یونین ایسے خدشات نہیں رکھتی۔

یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ چینی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کے دورانرواں برس مئی میں چین کی تجویز کردہ ’نیو سِلک روڈ سمٹ‘ میں تقریباً ایک سو دس ملکوں کی شرکت یقینی خیال کی جا رہی ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں زیادہ تر ایشیائی ملکوں کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔ کئی ملکوں کے اعلیٰ سطحی وفود بھی اس اہم اقتصادی نوعیت کی سمٹ میں شریک ہو رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں نے اس سربراہی کانفرنس کو چین کی رواں برس کی سب سے بڑی سفارتی سرگرمی قرار دیا ہے۔ انیس اپریل سے شروع ہونے والے چینی دورے کے دوران فیڈیریکا موگیرینی نے چینی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ ایسی ہی ایک میٹنگ میں وزیراعظم لی کیچیانگ نے موگیرینی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ اقتصادی عالمگیریت کے دور میں چین اور یورپی یونین کے لیے مثبت اقدامات اٹھانا ضروری ہے تا کہ آزاد تجارت کو تقویت حاصل ہو سکے۔چین گزشتہ کچھ عرصے کے دوران یورپ کی سولہ وسطی اور مشرقی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش میں ہے۔ نومبر سن 2016 میں ایک سربراہی اجلاس یورپ میں بھی منعقد کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :