وزیرآباد: گندم کی سرکاری خریداری سے قبل گرداوری میں غلط اعدادوشمار دینے پر اسسٹنٹ کمشنر نے تحصیلدار کو معطل کر کے ڈی سی آفس بھیج دیا

جمعہ 21 اپریل 2017 20:05

وزیرآباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2017ء) وزیرآباد میں گندم کی سرکاری خریداری سے قبل گرداوری میں غلط اعدادوشمار دینے پر اسسٹنٹ کمشنر نے تحصیلدار کو معطل کر کے ڈی سی آفس بھیج دیا۔گرداوری میں چارہ اور خربوزوں کے کھیتوں میں بھی گندم ظاہر کی گئی۔چھوٹے کاشتکاروں کو نظر انداز کیا گیا۔40کاشتکاروں کی تحریری شکائت پر کار روائی۔

اسسٹنٹ کمشنر نے تحصیلدار کو اپنے دفتر سے نکال دیا۔ پٹواریوں کی ہڑتال۔تحصیل وزیرآباد کے 8خریداری مراکز پر ایک ارب 36کروڑ روپے مالیت کی ساڑھے دس لاکھ من گندم خریدی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر وزیرآباد مس نورالعین نے گرداوری ریکارڈ کے مطابق موقع پر گندم کی صورتحال کا جائزہ لیا لیکن گرداوری موقع کے مطابق نہ پائی گئی۔

(جاری ہے)

چارہ اور خربوزوں کے کھیتوں میںبھی گندم ظاہر کی گئی تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے تحصیلدار غلام مصطفی انصاری سے گرداوری میں درج اعداد و شمار کے حوالے سے استفسار کیا تو انہوں نے مختلف جواز پیش کر کے گرداوری کی درستی پر اصرار کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے غیر حقیقی گرداوری اور چھوٹے کاشتکاروں کی حق تلفی کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور تحصیلدار کو اپنے دفتر سے نکال دیا۔

بعد ازاں ریفرنس تیار کر کے تحصیلدار کو ڈی سی آفس گوجرانوالہ رپورٹ کر نے کی ہدائت کی۔ردعمل کے طور پر پٹواریوں نے اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف ہڑتال کر دی۔ اسسٹنٹ کمشنر نور العین نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ گرداوری موقع پر جا کر نہیں کی گئی اور نہ ہی گرداری پر نائب تحصیلدار، گرداور اور پٹواریوں کے دستخط ہیں۔ گرداوری نا مکمل ہے جبکہ خریداری کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے ۔

سابقہ گرداری سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے گندم کی سرکاری خریداری کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سرکاری خریداری کے لئے تحصیل کو 8سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں فہرستیں آویزاں کی گئی ہیں۔40 کاشتکاروں نے تحریری شکائت کی ہے کہ ان کو فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب فرضی گرداوری اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی تو تحصیلدار اور پٹواریوں کواپنے احتساب کا خطرہ محسوس ہوا تو انہوں نے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کی حق تلفی کی گئی ہے۔تحصیل بھر میں گندم کی سرکاری خریداری کے لئے وزیرآباد، جوڑا، گکھڑ منڈی، کھیوے والی، ورپال، احمد نگر، رسولنگراور علی پور چٹھہ میں قائم مراکز پر ساڑھے دس لاکھ من گندم خریدی جائے گی اور کسانوں کو ایک ارب 36کروڑ 50لاکھ روپے کی ادائیگی بذریعہ بینک کی جائے گی جس کے لئے 8لاکھ 40ہزار باردانہ کاشتکاروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ باردانہ ااور گند م کی نقل و حمل پر ساڑھے چار روپے فی باردانہ اخراجات ہو نگے۔