جدید دور میں عصر حاضر کی اعلیٰ تعلیم ہی ملکی ترقی و خوشحالی کی بنیاد ہے،گورنر سندھ

تمام مسائل کا حل تعلیم با الخصوص تحقیق سے ہی ممکن ہے ، تعلیم انسان کو شعور ، پہچان ، عقل ، امتیاز اور آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے،تقریب سے خطاب

جمعہ 21 اپریل 2017 19:05

جدید دور میں عصر حاضر کی اعلیٰ تعلیم ہی ملکی ترقی و خوشحالی کی بنیاد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جدید دور میں عصر حاضر کی اعلیٰ تعلیم ہی ملکی ترقی و خوشحالی کی بنیاد ہے ، تمام مسائل کا حل تعلیم با الخصوص تحقیق سے ہی ممکن ہے ، تعلیم انسان کو شعور ، پہچان ، عقل ، امتیاز اور آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے ، جامعات پاکستان کی پہچان ہیں جہاں اعلیٰ تعلیم با الخصوص تحقیق پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے جو کہ ملک و قوم کے انتہائی خوش آئند ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہائوس میںہائر ایجوکیشن کمیشن کے جامعات کے لئے نیشنل ریسرچ پروگرام کے تحت ہونے والے بین الجامعاتی تحقیقاتی مقابلہ میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے اساتذہ میں ایوارڈ تقسیم کی تقریب سے خطاب میں کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر مختار احمد اور صوبہ کی جامعات کے وائس چانسلر ز بھی موجود تھے ۔

نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والوں کو ریسرچ پروجیکٹس پر 2 لاکھ روپے سے لیکر 20 لاکھ روپے تک گرانٹ دی گئی جس میں جامعہ کراچی نے 20 اور سندھ یونیورسٹی نے 12 بہترین ایوارڈ حاصل کئے اس طرح کل 77 گرانٹس دی گئیں ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ تعلیم جہالت کے خاتمہ ، برداشت اور تحمل مزاجی دیتی ہے ، ہمارا معاشرہ عدم برداشت اور رویوں کے باعث تنزلی کا شکار ہے ،معاشرہ سے عدم برداشت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لوگ امریکہ اس لئے جاتے ہیں کہ وہاں ریسرچ کی سب سے زیادہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ، امریکہ میں ہر شعبہ میں ریسرچ کو اہمیت حاصل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2002 ء میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے بعد سے سرکاری و نجی شعبہ کی جامعات میں ریسرچ پیپرز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، 2002 ء میں صرف 8 سو ریسرچ پیپرز عالمی ریسرچ جرائد میں شائع ہوئے تھے جو 2016 ء میں 12 ہزار تک پہنچ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ،معاشی ترقی کا دارومدار اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ پر ہی منحصر ہے ، پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے اعلیٰ تعلیم اور ریسرچ کو فوقیت دینا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریسرچ پیپرز تیار کرنے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کررہی ہے اس ضمن میں جامعات میں سرفہرست ہے لیکن اس کا دائرہ کار کو مزید وسعت دینا ہوگی تاکہ زیادہ سے زیادہ ریسرچ پیپرز پر توجہ دی جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معیشت سے لیکر اعلیٰ تعلیم تک بہت زیادہ مثبت سرگرمیاں ہو رہی ہیںہمیںان کو اجاگر کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی اس سلسلہ میں میڈیا کو بھی ان مثبت سرگرمیوں کو سامنے لانا ہوگا تاکہ مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی اور دیگر کو ترغیب ملے با الخصوص ہمارے نوجوانوں کو جو خدا داد صلاحیتوں کے مالک ہیں ۔

متعلقہ عنوان :