(ن)لیگ وزیر اعظم کے سرخرو ہو نے کا جشن منارہی ہے ،ْعدالتی فیصلے کے بعد اگر مگر ختم ہو جاناچاہیے ،ْ مریم اورنگزیب

جے آئی ٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے سوالوں کا جواب دیا جائیگا ،ْ وزیراعظم نوازشریف کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے ،ْ کوئی بھی ٹولہ وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتا ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعہ 21 اپریل 2017 17:19

(ن)لیگ وزیر اعظم کے سرخرو ہو نے کا جشن منارہی ہے ،ْعدالتی فیصلے کے بعد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ (ن)لیگ وزیر اعظم کے سرخرو ہو نے کا جشن منارہی ہے ،ْ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب اگر مگر ختم ہو جاناچاہیے ،ْجے آئی ٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے سوالوں کا جواب دیا جائیگا ،ْ وزیراعظم نوازشریف کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے ،ْ کوئی بھی ٹولہ وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتا۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہاکہ عدالتی فیصلے میں جس جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا گیا ہے اس میں ’کرمنل‘ کا لفظ کہیں بھی استعمال نہیں ہوا۔انھوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے بعد وزیراعظم نے خود سپریم کورٹ کو کمیشن کیلئے خط لکھا تھا انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نے منفرد مثال قائم کی ہے اور اپنی تین نسلوں کا حساب دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہاکہ پی پی پی جے آئی ٹی کے معاملے پر سیاست کررہی ہے، جبکہ جے آئی ٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے سوالوں کا جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو عوام کا مینڈیٹ حاصل ہے اور کوئی بھی ٹولہ وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتا، وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ اپوزیشن کی کم عقلی ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں اور مسلم لیگ (ن) نے تاریخ میں ایسا کام کیا ہے جو کبھی کسی نے نہیں کیا ،ْانشاء اللہ آنے والا وقت بھی مسلم لیگ (ن) کا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان جھوٹے الزامات لے کر سپریم کورٹ گئے تھے ،ْانھوں نے کہا کہ انتشار اورافراتفری پھیلانے والے ناکام ہوچکے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) یوم تشکر منارہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ جو لوگ دوربین لے کر سپریم کورٹ، اعلیٰ عدلیہ اور فاضل ججز کے فیصلے سے سیاسی کھیل کے کھلونے نکال رہے ہیں ،ْوہ ناکام ہوں گے۔وزیر مملکت اس عزم کا اظہار کیا کہ 60 دنوں میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے ذریعے جو بھی سوال کیے ہیں ان کے جواب دیے جائیں گے اور تاریخ رقم ہوگی کہ وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب کا عمل مکمل کیا۔انہوںنے کہاکہ استعفیٰ مانگنے والے بھول گئے ہیں کہ جس عوام نے ووٹ دے کر وزیراعظم کو منتخب کیا ہے ،ْیہ مینڈیٹ ان کی امانت ہے ،ْ گلگت بلتستان الیکشن، کشمیر کے الیکشن، ضمنی الیکش، لوکل باڈی الیکشن اور چار دن قبل چکوال کے الیکشن پاکستان کی عوام کا جواب ہیں ،ْعوام کی آواز سنیں جو لیگی قیادت اور وزیراعظم کو اعتماد دیتے ہیں۔

جے آئی ٹی کو مسترد کرنے والی سیاسی جماعتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ جے آئی ٹی کو مسترد کررہے ہیں وہ سپریم کورٹ کی توہین کررہے ہیں کیونکہ یہ جے آئی ٹی پانچ ججوں نے بنائی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ ملک میں جلادو، گرادو، اوئے جیسی اشتعال انگیزی ختم ہونی چاہیے وگرنہ سیالکوٹ اور مردان جیسے واقعات ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صنعتوں کی ترقی وزیراعظم نوازشریف کی ترجیح ہے، سی پیک کو پوری دنیا اس خطے کیلئے گیم چینجر کا نام دے رہی ہے ،ْسی پیک ایک روٹ کی بات نہیں 65 ممالک کو ملانے کی بات ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر جارحانہ سیاست ختم نہ ہوئی تو مردان اور سیالکوٹ جیسے واقعات ہوں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ سیاسی مخالفین ملک دشمنوں کی طرح پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں اور انہیں انتخابی اصلاحات سے کوئی سروکار نہیں، مسلم لیگ (ن) کے پاس مینڈیٹ عوام کی امانت ہے اور نوازشریف کو عوام نے ہی وزیراعظم بنایا، عوام کے علاوہ کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتا، عوام کو یقین اور اعتماد ہے کہ نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مزید ترقی کریگا۔