گندم کو ذخیرہ کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں،ترجمان محکمہ زراعت

مناسب احتیاط نہ کرنے سے 15 فیصد غلہ نقصان دہ کیڑوں کی نذر ہو جاتا ہے

جمعہ 21 اپریل 2017 17:03

راولپنڈی۔21 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2017ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے گندم کو ذخیرہ کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ذخیرہ کرتے وقت اگر مناسب دیکھ بھال نہ کی جائے تو گوداموں، کوٹھوں اور بھڑولوں میں ذخیرہ شدہ گندم کا تقریباًًً0 1 سے 15 فیصد غلہ نقصان دہ کیڑوں کی نذر ہو جاتا ہے۔ گوداموں کے یہ کیڑے گرمیوں کے آغاز میں ہی چست ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

محکمہ زراعت راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق کھپرا گندم کا بدترین دشمن ہے جو صرف لاروا کی حالت میں نقصان پہنچاتا ہے جبکہ پردار نامی کیڑا اور اس کی سنڈیاں دانوں کے اندرونی حصہ کو کھا کر جنس کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ سونڈ والی سُسری اپنی سونڈ نما تھوتھنی سے دانوں میں سوراخ بناتی ہے اور دانوں کو اندر سے کھا کر ختم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

گندم کے گوداموں کو ان ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کیلئے ان کا معائنہ، مرمت اور صفائی بہت ضروری ہے۔

گودام میں عارضی انگیٹھی بنا کر لکڑی کا کوئلہ بحساب 7 کلوگرام فی ہزار مکعب فٹ جلائیں اور جب درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ ہو جائے تو گودام کو اچھی طرح بند کر دیں۔ اس درجہ حرارت کو متواتر 48 گھنٹے تک برقرار رکھیں۔ ذخیرہ کرنے سے پہلے گندم کو صاف ستھری جگہ پر بکھیر کر دھوپ میں اچھی طرح خشک کر لیں اور ذخیرہ کاری کے وقت دانوں میں نمی کا تناسب 10 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :