بھارتی حکومت نے تعلیمی اداروں اور طلباوطالبات کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کرکے انسانی حقوق کی شدید پامالی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں‘بھارت دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ملک ہے ‘ریاستی دہشت گردی کے سلسلے کو فوری طور بندنہ کیاگیا تو اس کے خلاف ایک ہمہ گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جویورپ اور متحدہ عر ب امارات تک جائے گی

پاکستان پیپلزپارٹی و ممبر کشمیر کونسل آزادکشمیر میر محمد یونس کا بیان

جمعہ 21 اپریل 2017 16:53

عمان/مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2017ء) مرکزی رہنما ء پاکستان پیپلزپارٹی و ممبر کشمیر کونسل آزادکشمیر میر محمد یونس نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اب تعلیمی اداروں اور طلباوطالبات کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جو کہ انسانی حقوق کی شدید پامالی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے بھارت دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ملک ہے میر محمد یونس نے طلباء پر ظالمانہ تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ریاستی دہشت گردی کے سلسلے کو فوری طور بندنہ کیاگیا تو اس کے خلاف ایک ہمہ گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی جویورپ اور متحدہ عر ب امارات میں نکالی جائے گی اور عوام سڑکوں پر آکر اپنے لخت ہائے جگر کے شانہ بشانہ کھڑے ہو نگے۔

انھوں نے کہا کہ یہ ہماری نئی نسل کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے اور اس کو کسی صورت میں برادشت نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے پلوامہ ڈگری کالج میں پیش آنے والے واقعے کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز نے کالج کے سامنے ناکہ لگاکر اور کالج کے احاطے میں داخل ہوکر طلبہ کو اشتعال دلایا اور پھر کلاس روموں پر یلغار کرکے 60سے زائد طالب علموں کو زخمی کردیا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس نے آج بھی طلباء کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے سینکڑوں طلباء کو زخمی کردیا ہے حالانکہ پولیس کاروائی کا کوئی جواز نہیں تھا ۔ ممبر کشمیر کونسل نے نے بھارتی فورسز کے ہاتھوںگزشتہ دنوں زخمی ہونے والے طلباء کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کسی بھی قوم کی شان ہوتے ہیں اور ان کے خلاف طاقت کا استعمال پوری قوم پر حملے کے مترادف ہے۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز کے ظلم وجبر سے ریاست میں پہلے ہی آگ لگی ہوئی ہے اور بھارتی پولیس اس آگ پر پٹرول چھڑک رہی ہے جس سے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پالیسی ساز ایک سازش کے تحت ریاست کے حالات کو خراب کرنے کے درپے ہیں کیونکہ وہ کشمیریوں کے قتلِ عام کے ساتھ ساتھ ان کی اقتصادیات اور تعلیم کو بھی نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

میر یونس نے کہا کہ آزادی پسند قیادت دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔ انہوں نے کشمیری طلباء کے جذبہٴ آزادی، حوصلے اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نوجوان نسل ہمارے شاندار مستقبل کی امید ہے اور یہ ذہنی اور فکری طور اتنی پختہ ہے کہ بھارت کا جبر اور ظلم اس پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ہے۔دریں اثناء میر یونس نے گزشتہ دنوں ضلع پلوامہ میں پے درپے پُرسرار ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محض سیاسی وابستگیوں کے لیے کسی نہتے انسان کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے اور اس طرح کی کاروائیاں ریاست میں انارکی اور لاقانونیت میں اضافے کا باعث بنیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے ہر انسانی زندگی کو مقدم اور محترم ٹھہرایا ہے اور ایک بے گناہ انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قراردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو شخص جنگ میں براہِ راست شریک نہ ہو اس کا قتل کسی صورت جائز نہیں ہے اور نہ دین اسلام میں محض سیاسی نظریات کی بنیاد پر کسی انسان کو نشانہ بنانے کی کوئی گنجائش ہے۔

متعلقہ عنوان :