آزاد کشمیر کے تاجروں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور آزاد کشمیر میں توانائی کے منصوبوں پر آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ واپڈا اور حکومت پاکستان کو نئے معاہدے کیلئی28 اپریل کی ڈیڈ لائن دیدی

جمعہ 21 اپریل 2017 16:48

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2017ء) آزاد کشمیر کے تاجروں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور آزاد کشمیر میں توانائی کے منصوبوں پر آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ واپڈا اور حکومت پاکستان کو نئے معاہدے کے لیے 28 اپریل کی ڈیڈ لائن دے دی گئی انجمن تاجران راولاکوٹ کے دفتر میں ہنگامی پریس بریفینگ میں آل آذاد کشمیر انجمن تاجران کے صدر افتخار فیروز نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بجلی کی پیدا وار چار ہزار میگاواٹ ہے آزاد کشمیر کے لوگوں کی ضرورت صرف 350میگا واٹ ہے 1966میں منگلا ڈیم کی تعمیر کے وقت معاہدہ ہوا تھا کہ آزاد کشمیر لوڈ شیڈنگ فری زون ہو گا۔

لیکن اس کے باوجود 16سے 18گھنٹے لو ڈ شیڈنگ ہو رہی ہے نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے آزاد کشمیر کے حکمران اپنے اس حق کے لیے بولنا بھی گوارہ نہیں کر رہے آزاد کشمیر سارے میں صرف اتنی بجلی ضرورت ہے جتنی اسلام آباد کے ایک شہر کی ضرورت ہے فاروق حیدر کے گزشتہ دور حکومت میں آزاد کشمیر کے ساتھ معاہدہ ہو ا تھا کہ یہاں فورس لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی اور کم از کم 180میگا واٹ بجلی دی جائے گی لیکن وہ بھی نہیں دی جا رہی اگر 28اپریل تک ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ ہوا تو آزاد کشمیر بھر میں شٹر ڈائون سمیت کوئی بھی اقدام اٹھایا جائے گا جس کی زمہ داری آزاد کشمیر حکومت اور چور واپڈا پر ہو گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انجمن تاجران راولاکوٹ کے جنرل سیکرٹری اعجاز حنیف،آصف محمود، طاہر فاروق اور دیگر عہدہ داران بھی موجود تھے

متعلقہ عنوان :