سینیٹ اجلاس :گزشتہ دس سالوں میں تین لاکھ سے زائد افراد کو ساڑھے 21 ارب معاف کئے گئے،وزیر خزانہ

معاف کئے گئے قرضوں میں وزیر اعظم ریلیف پیکج کی2.13 ارب ،زرعی ترقیاتی بنک لمیٹڈ کے 14.5 ارب روپے شامل ہیں ،اسحاق ڈار

جمعہ 21 اپریل 2017 16:19

سینیٹ اجلاس :گزشتہ دس سالوں میں تین لاکھ سے زائد افراد کو ساڑھے 21 ارب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینٹ کو بتایا ہے کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران تین لاکھ سے زائد افراد کو ساڑھے 21 ارب روپے معاف کئے گئے جس میں زرعی ترقیاتی بنک کی جانب سے ساڑھے 14 ارب روپے شامل ہیں ۔ انہوں نے یہ معلومات بلوچستان سے سینٹ عثمان خان کاکڑ کے سوال کے جواب میں دیا ۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحریری طور پر ایوان کو معلومات میں بتایا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران 3 لاکھ 13 ہزار 392 افراد کو ساڑھے 21 ارب روپے معاف کئے گئے۔

جس میں 8.7 ارب روپے اصل زر اور 2.8 ارب روپے مارک اپ کے شامل ہیں ۔معاف کئے گئے قرضوں میں 14.5 ارب روپے زرعی ترقیاتی بنک لمٹیڈ کی جانب سے شامل ہیں ۔ معاف کئے گئے قرضوں میں وزیر اعظم کے ریلیف پیکج کے 2.13 ارب روپے شامل ہیں جو کہ 2009-10 کے دوران کے پی کے ، مالا کنڈ اور فاٹا میں جنگ سے متاثر ہونے والے علاقوں کے لئے دیئے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ دس سالوں کے دوران بلوچستان کے 14477 کسانوں کو 1.37 ارب روپے کے قرضے ٹیوب ویلوں کے لئے معاف کئے گئے جو کہ صوبہ میں ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لئے دیئے گئے تھے ۔

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے سینیٹر چودھری تنویر کے ایک سوال کے جواب میں سینٹ میں بتایا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران مقامی پیداوار میں اضافے اور بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے رحجان کو فروغ دینے کے لئے موجودہ حکومت نے مقامی صنعت کو متعدد ترغیبات فراہم کی ہیں گاڑیاں بنانے کے لئے نئے پلانٹوں کے قیام اور بند یونٹوں کی پالیسی کے لئے سرمایہ کاری کے حوالے سے آٹو میٹو ڈویلپمنٹ پالیسی 2016-21 کا اعلان کیا گیا ہے ۔

نئی ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے موٹر سائیکل انڈسٹری میں نئے اداروں کے قیام کی پالیسی کا اعلان کیا گیا ۔ دس سالہ انکم ٹیکس چھوٹ اور مشینری پلانٹ اور آلات پر درآمدی ڈیوٹیز کی ایک بار چھوٹ ہے ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت ملک میں پاک سوزوکی ، ہنڈا اٹلس کار کمپنی اور انڈس موٹرز کمپنی کاروں کی تیاری کر رہی ہیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا کہ فوج کی 9 آرمی کمپوزٹ بٹالینز جو کہ 9229 اہلکاروں اور چھ سول آرمڈ فورسز ونگ جو کہ 4502 اہلکاروں پر مشتمل سکیورٹی ڈویژن تشکیل دیا گیا ہے جو کہ سی پیک منصوبے کی حفاظت کے لئے تشکیل دی گئی ہیں جبکہ صوبوں میں کام کرنے والے چینی باشندوں کے تحفظ کی ذمہ داری وزارت داخلہ کے دائرہ کار میں آتی ہے کیونکہ وزارت داخلہ مرکزی ادارہ ہے جبکہ ان کی سکیورٹی پر کوئی غیر ملکی شامل نہیں ہے انہوں نے سینیٹر محسن عزیز نے سوال کے جواب میں احسن اقبال نے ایوان کا تحریری کو آگاہ کیا کہ سی پیک کا مغربی راستے پر دھکلہ ، ڈیرہ اسماعیل خان پر سیکشن پر تعمیراتی سرگرمیاں ستمبر 2016 سے شروع ہو چکی ہیں جو کہ 2018 تک مکمل ہونے کی توقع ہے ۔

متعلقہ عنوان :