ایرانی مداخلت تنازع فلسطین سے زیادہ خطرناک ہی: امریکا

مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کا بنیادی سبب ایران ہے ،سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ میں ایران کی تباہ کن سرگرمیوں پر نظر رکھے، امریکی سفیر نکی ہیلی

جمعہ 21 اپریل 2017 16:19

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2017ء) امریکا نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین، اسرائیل تنازع پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کے بجائے مشرق وسطیٰ میں ایران کی تباہ کن سرگرمیوں پر نظر رکھے، کیونکہ عرب خطے میں ایرانی مداخلت زیادہ خطرناک اور تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات کا بنیادی سبب ایران ہے۔

انہوں نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں کیساتھ مل کر ایران کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد پر مجبور کرے گا۔امریکی سفیر نے کہا کہ ایران کھلم کھلا شام میں صدر بشار الاسد، یمن میں حوثی باغیوں، عراق میں شیعہ ملیشیا اور لبنان میں حزاب اللہ کی مدد کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ایران کی طرف سے یہ امداد عرب خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہے۔

امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ فلسطین۔ اسرائیل تنازع بھی اہم ہے اور اسے حل کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، مگر خطے میں ایران کی بڑھتی مداخلت زیادہ خطرناک ہے۔ سلامتی کونسل ایران کی مشرق وسطیٰ میں سرگرمیوں کی روک تھام کو پہلی ترجیح بنائے۔قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ لبنان، عراق، شام اور یمن میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایران سے متعلق جامع پالیسی کی تحت ہمیں ایران کی جانب سے لاحق خطرات کو نمٹنا ہے اور یہ واضح ہے کہ یہ بہت ہیں۔اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا تھا کہ ایران نے صدر اوباما کے دور میں طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کے جائزے کا حکم دیا ہے کہ آیا دو سال قبل ایران پر سے اٹھائی جانی والی پابندیاں امریکا کے قومی مفاد میں ہیں یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :