․سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184 کے تحت واضح کردیا کہ وزیر اعظم کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاسکتا، فیصلے سے اپوزیشن مایوسی کاشکار ہو گئی ہے

سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 21 اپریل 2017 16:08

․سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184 کے تحت واضح کردیا کہ وزیر اعظم کو عہدے سے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2017ء) سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہاہے کہ سینیٹ اجلاس ملتوی کرنے کا فیصلہ درست نہیں، عدالت سمجھتی تو کہہ سکتی تھی وزیر اعظم عہدہ چھوڑ دیں ۔سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184 کے تحت واضح کردیا کہ وزیر اعظم کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ انہوں نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اپوزیشن مایوسی کاشکار ہو گئی ہے، ہم پارلیمنٹ میں بات کرنا چاہتے تھے مگر چیئرمین نے اجلاس ملتوی کردیا۔

انہوں نے کہاکہ 2013 ء کے انتخابات میں ایسی ہی بے چینی کے نتیجہ میں پیپلزپارٹی کو شکست کاسامنا کرنا پڑا اور یہ حرکتیں آئندہ بھی ان کی شکست کا باعث بنیں گی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں جے آئی ٹی کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے مگر سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے سے واضح کردیا کہ آئین کا آرٹیکل 184 وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی اجازت نہیں دیتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عدالت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کاحکم دیا۔ وزیراعظم کے وکلاء بھی اس ٹیم کوجواب دے سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ یہاں ایک صاحب نے کہاکہ عدالتیں نواز شریف کے خلاف کبھی فیصلہ نہیں دیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ بھی سمجھتے ہیں کہ عدالتی فیصلہ نوازشریف کے حق میں ہے ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت میں سرخروہوگئے۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہاکہ ضروری نہیں کہ وزیر اعظم مستعفی ہوکرانکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہوں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پہلے بھی عمران خان سڑکوں پر آئے تو کیاہوا ، وہ اب بھی اپنا شوق پورا کرلیں ۔

متعلقہ عنوان :