Live Updates

آج نئے نئے نکاح پڑھائے جارہے ہیں‘ لٹیروں کے بیچ میں ٹوپی والا کھڑا تھا،مسلم لیگ ن

جمعہ 21 اپریل 2017 14:52

آج نئے نئے نکاح پڑھائے جارہے ہیں‘ لٹیروں کے بیچ میں ٹوپی والا کھڑا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق‘ وزیر مملکت عابد شیر علی‘ طارق فضل چوہدری‘ رکن اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ آج نئے نئے نکاح پڑھائے جارہے ہیں‘ لٹیروں کے بیچ میں ٹوپی والا کھڑا تھا‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہ ماننے کا کہا جارہا ہے بتایا جائے کہ ڈاکو زرداری کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا دیں جس کے ممبران میں آنٹی ایان اور ماموں عاصم و ماموں شرجیل شامل ہونگے وہ تحقیقات کرلے‘ عدالتوں کی توہین کرنا پیپلز پارٹی کا ٹرینڈ رہا ہے‘ اپوزیشن 2013 کے انتخابات میں شکست کی وجہ سے آج تک بوکھلاہٹ کا شکار ہے‘ عدالت نے واضح کہا کہ ہمارے پاس کسی کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں‘ فیصلہ وہی ہوتا ہے جو اکثریت رائے سے ہو‘ تین ججز نے کہا کہ وزیراعظم کو نااہل نہیں کیا جاسکتا‘ جے آئی ٹی کے ذریعے مزید تحقیقات کی جائیں‘ لازمی نہیں کہ وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں ان کے وکلاء بھی موقف پیش کرسکتے ہیں‘ اپوزیشن عدالتی فیصلے پر تنقید کرکے ثابت کررہی ہے کہ کیس کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے حق میں آیا ‘ عدالتوں کو گالیاں دینا ہمارا وطیرہ نہیں الله تعالیٰ نے سرخرو کیا ہے‘ سڑکوں پر آنا عمران خان کے نصیب میں لکھا گیا ہے‘ آج ان کے چہرے سے نقاب اتر گیا‘ ہم نے تو اختلافی نوٹ پر تنقید نہیں کی‘ جس طرح تنقید کی جارہی ہے یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین و سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن نے اپنی ہی جماعت کے چیئرمین کی بات نہیں سنی،اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں جس رویئے کا مظاہرہ کیا،یہ 2013کے بعد ان کا وطیرہ رہا ہے،اپوزیشن نے آج جو کہا اس کا کل کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں،اپوزیشن نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،اپوزیشن نے خود تسلیم کیا کہ کل سپریم کورٹ کا فیصلہ نوازشریف کے خلاف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نفسیاتی طور پر بدحواسی کا شکار ہے،ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ ہمیں تسلیم ہے،2013کے انتخاب میںشکست اپوزیشن کے حصہ کی وجہ ہے،اپوزیشن کے پاس اخلاقی جواز نہیں کہ وہ کسی سے استعفی کا مطالبہ کرے،آئینی اور قانونی طور پر اکثریتی ججوں کا فیصلہ ہی عدالت کا فیصلہ کہلاتا ہے۔ فیصلہ وہی ہوتا ہے جو اکثریت رائے سے ہو‘ تین ججز نے کہا کہ وزیراعظم کو نااہل نہیں کیا جاسکتا‘ جے آئی ٹی کے ذریعے مزید تحقیقات کی جائیں‘ لازمی نہیں کہ وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں ان کے وکلاء بھی موقف پیش کرسکتے ہیں‘ اپوزیشن عدالتی فیصلے پر تنقید کرکے ثابت کررہی ہے کہ کیس کا فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے حق میں آیا ‘ عدالتوں کو گالیاں دینا ہمارا وطیرہ نہیں الله تعالیٰ نے سرخرو کیا ہے‘ سڑکوں پر آنا عمران خان کے نصیب میں لکھا گیا ہے‘ آج ان کے چہرے سے نقاب اتر گیا۔

وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ 20اپریل پاکستان اور اس کے عوام کیلئے خوشی کا دن ہے،پیپلزپارٹی کی روایت رہی ہے کہ کبھی عدلیہ کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا،پیپلزپارٹی سرسے پائوں تک کرپشن میں ڈوبی رہی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان پر جوالزامات لگائے گئے وہ صاف ہوگئے ہیں،مریم نواز پر انہوں نے بہتان بازی کی،مریم نواز کا دامن صاف ہے،مسلم لیگ (ن) 2018کے انتخابات میں بھی کامیاب ہوگی۔

عابد شیر علی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جے آئی ٹی کو مسترد کردیا ہے اور چلیں ایسی جے آئی ٹی بناتے ہیں جس کے سربراہ آصف علی زرداری ہوں اور اس میں ایان علی،شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم حسین ممبر ہوں۔ عابد شیر علی نے مزید کہا کہ کہا ہے کہ ٹوپی والے مولوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پیپلز پارٹی میں نکاح پڑھوا دیا ہے۔

قوم کو مبارکباد دیتے ہیں یہ روئیں چاہے سوئیں ترقی کا سفر اب نہیں رکے گا۔ وزیرمملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف بے بنیاد الزام لگانے والے سپریم کورٹ میں کچھ ثابت نہ کرسکے،تین ججوں کے اکثریتی فیصلے کے مطابق وزیراعظم نااہل نہیں ہیں،ہم سب کا فرض ہے کہ سپریم کورٹ او اس کے فیصلے کا احترام کریں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا کہ تحریک انصاف کی استدعا میںمریم نواز پر الزام لگایا گیا،سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہیں بھی مریم نواز کا نام نہیں ہے،عمران خان نے خود اپنے اثاثے چھپائے اور کالا دھن سفید کیا،عمران خان نے اپنی بنائی ہوئی آف شور کمپنیوں کو کئی برسوں تک چپھائے رکھا،عمران خان اور جہانگیر ترین سندیافتہ ٹیکس چور ہیں۔

مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ ہم جدوجہد کر کے ملک میں اخلاقیات اور جمہوریت لائے،آج خواتین کے بارے میں جو باتیں ہورہی ہیں کیا وہ اخلاقیات ہیں،اپوزیشن نے اخلاقیات کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ ہم نے بہت سارے سال جدوجہد کرکے ملک میں اخلاقیات اور جمہوریت کو پروان چڑھایا تاہم خواتین کے متعلق اپوزیشن کی طرف سے جس طرح کی باتیں کی جاتی ہیں وہ باعث شرم ہیں۔ خواتین کی حرمت کی کئی اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات