امریکا کا ایران کوشکست دینے کیلئے سعودی کوششوں کا خیرمقدم

یمن کا تنازعہ کو اقوام متحدہ کے ثالثی مذاکرات کی طرف لے جائیں گے تاکہ اس کے حل کو یقینی بنایا جائے،امریکی وزیردفاع

جمعہ 21 اپریل 2017 14:38

امریکا کا ایران کوشکست دینے کیلئے سعودی کوششوں کا خیرمقدم
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2017ء) امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے وسطی ایشیا اور اس کے اطراف کے خطوں میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو شکست دینے کے لیے سعودی کوششوں کو سراہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں موجود امریکی محمکہ دفاع (پینٹاگون) کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیا کہ جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے تدارک کے لیے بنایا جانے والا مسلم ممالک کا اتحاد ایک مثبت قدم ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ خطے کے ممالک ایران کی جانب سے پیدا کی جانے والی رکاوٹ اور عدم استحکام کی روک تھام کی کوشش کر رہے ہیں۔پینٹا گون کے مطابق سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز السعود اور وزیر دفاع محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے علاقائی سیکیورٹی، یمن کے ساتھ امن مذاکرات اور خطے میں ایرانی اثرو رسوخ کو ختم کرنے کے حوالے سے سعودی کردار کی تعریف کی۔

(جاری ہے)

امریکی سیکریٹری دفاع نے سعودی عرب کی جانب سے اردن میں موجود شامی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال، انہیں فراہم کی جانے والی روزمرہ اشیاء اور مصر کو دی جانے والی امداد کو سراہا۔انہوں نے کہاکہ یہ واضح ہے کہ ایک اہم موقع پر سعودی عرب دنیا کے اس اہم خطے میں استحکام لانے کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔ایران کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں جیمز میٹس نے کہاکہ ایران کا اثر پورے خطے میں محسوس کیا جارہا ہے جیسا کہ اس نے لبنان میں ایک ملیشیا تیار کی، شام میں اپنی فوجیں اتاریں اور بشار الاسد کو اقتدار میں رکھنے کے لیے مدد فراہم کر رہا ہی'۔

ان کا کہنا تھاکہ آپ دیکھیں کہ اگر خطے میں کہیں بھی پریشانی ہے تو آپ وہاں ایران کو پائیں گی'، اسی وجہ سے سعودی عرب اور دوسرے ممالک اس طاقت کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو رہے ہیں۔یمن کے متعلق کیے گئے ایک سوال کے جواب میں جیمز میٹس نے کہا کہ ہمارا مقصد اس تنازع کو اقوام متحدہ کے ثالثی مذاکرات کی طرف لے جانا ہے تاکہ اس کے حل کو یقینی بنایا جائے۔تاہم انہوں نے ایران کو یمن میں مشکلات پیدا کرنے کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ان کا کہنا تھاکہ ایرانی اثرو رسوخ، اس کی امداد اور فرانسیسی، امریکی اور آسٹریلوی نیوی کی جانب سے پکڑے جانے والے ہتھیاروں سے ظاہر ہے کہ ایران نے ایک مرتبہ پھر مدد کی ہے۔