جے آئی ٹی میں تفتیش کے نتیجے میں وزیراعظم کو 14 سال جیل ہو سکتی ہے،فواد چوہدری

مسلم لیگ ن اپنی سبکی کو کس طرح سے کامیابی قرار دے رہی ہے، شاید مسلم لیگ ن والوں نے فیصلہ نہیں پڑھا اس لیے مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں امید ہے اردو اخبار میں فیصلہ چھپے گا تو انہیں پھر شرمندگی ہو گی،نجی ٹی وی

جمعرات 20 اپریل 2017 23:09

جے آئی ٹی میں تفتیش  کے نتیجے میں وزیراعظم کو 14 سال  جیل ہو سکتی ہے،فواد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے راہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے فیصلے کے بعد اب جے آئی ٹی میں جو تفتیش ہو گی اس کے نتیجے میں وزیراعظم اور ان کے بچے جیل جا سکتے ہیں اور انھیں 14 سال کے قریب جیل ہو سکتی ہے،مسلم لیگ ن اپنی سبکی کو کس طرح سے کامیابی قرار دے رہی ہے، شاید مسلم لیگ ن والوں نے فیصلہ نہیں پڑھا اس لیے مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں، امید ہے اردو اخبار میں فیصلہ چھپے گا تو انہیں پھر شرمندگی ہو گی ۔

جمعرات کے روز نجی ٹی وی کے پروگرام سپریم کورٹ میں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف دائر پاناما کیس میں عدالت کی جانب سے دئیے گئے فیصلے پر بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی ائی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کو جیل بھیجنے کی بات نہیں کی تھی، عدالتی فیصلے کے بعد اب جو تفتیش ہو گی اس کے نتیجے میں وزیراعظم اور ان کے بچے جیل جا سکتے ہیں اور انھیں 14 سال کے قریب جیل ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم اور ان کے بچے جے آ ئی ٹی کے سامنے پیش ہوتے ہیں تو وہاں گریڈ 18، 19 اور 20 کے افسران ہوں گے اور وہ فیصلہ کریں گے کہ کیا وزیر اعظم کو واپس گھر بھیجا جائے یا انہیں گرفتار کیا جائے ، فواد چوہدری کے مطابق حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم لیگ ن اپنی سبکی کو کس طرح سے کامیابی قرار دے رہی ہے، شاید مسلم لیگ ن والوں نے فیصلہ نہیں پڑھا اس لیے مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں، امید ہے کل اردو اخبار میں فیصلہ چھپے گا تو انہیں پھر شرمندگی ہو گی۔

اس حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کی رہنما عظمٰی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کے لیے جے آئی ٹی کے سوالات کا جواب دینا اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ ہو گا اور ان کے وقار میں بھی اضافہ ہو گا۔پروگرام میں شامل ماہر قانون ایڈوکیٹ علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں کیا گیا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہے،کیس کے کے دوران وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے وکلا کی جانب سے جس قسم کی صفائی پیش کی گئی تھی اس سے کوئی بھی مطمئن نہیں ہوا،اس لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا گیا ہے جس کے ذریعے مزید تحقیقات کی جائیں گی۔