عدلیہ نے شریف خاندان کے خلاف فیصلہ نہ سنانے کی درینہ روایت برقراررکھی ہے،صاحبزادہ حامد رضا

پیپلز پارٹی کا وزیر اعظم ہوتا تو نا اہل ہوچکاہوتا کسی طاقتور کو سزا ملی تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا، چیئرمین سنی اتحاد کونسل پاکستان کا بیان

جمعرات 20 اپریل 2017 22:18

عدلیہ نے شریف خاندان کے خلاف فیصلہ نہ سنانے کی درینہ روایت برقراررکھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2017ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کلین چیٹ نہیں بلکہ دو ماہ کی مہلت ملی ہے نواز شریف تحقیقات مکمل ہونے تک وزیر اعظم کے عہدے سے الگ ہوجائیں ۔ تاکہ تحقیقاتی کمیٹی پر اثر انداز نہ ہوسکیں پانامہ کیس کے فیصلے میں نواز شریف اگر نا اہل نہیں ہوئے تو بری بھی نہیں ہوئے فیصلے نہ حکمرانوں کی اخلاقی ساق ختم کردی ہے جو ججوں نے نوازشریف کو نااہل قرار دے کر قوم کے دل جیت لیے ہیں ۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار قوم کے ہیروہیں قوم نواز شریف کی فوری نا اہلی چاہتی ہے اس لیے عوام کی اکثریت کو فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے قوم کو ایک بار پھر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیاگیاہے ۔

(جاری ہے)

لیکن JITمیں نوازشریف کا بچنا مشکل ہے عدلیہ نے شریف خاندان کے خلاف فیصلہ نہ سنانے کی درینہ روایت برقراررکھی ہے نواز شریف کی جگہ پیپلز پارٹی کا وزیر اعظم ہوتا تو نا اہل ہوچکاہوتا کسی طاقتور کو سزا ملی تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا فیصلے میں 20سال تک یاد رکھنے والی کوئی بات نہیں ۔

وزیر اعظم 62اور 63پر پورا نہیں اترتے کیونکہ ان کا جھوٹا اور منی لانڈرنگ کا مجرم ہونا ثابت ہونا ہوچکاہے ۔عدلیہ شریف خاندان کی منی ٹرائل مسترد کرتی ہے پوری قوم جسٹس آصف سعید کھوسہ کو سلام پیش کرتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :