سپریم کورٹ کا حدیبہ پیپرمل کیس دوبارہ کھولنے اور45دن میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 20 اپریل 2017 15:45

سپریم کورٹ کا حدیبہ پیپرمل کیس دوبارہ کھولنے اور45دن میں تحقیقات مکمل ..
ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20اپریل۔2017ء) سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں کو حکم دیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں اور منی ٹریل کے ثبوت فراہم کریں-سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ جے آئی ٹی کی تحقیقات کی مانٹرنگ کرئے گا اور رپورٹ پر فیصلہ کرئے گا-فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی جب بلائے گی وزیراعظم اور ان کے بچوں کو پیش ہونا پڑے گا-وزیراعظم کی جانب سے پیش کردہ قطری شہزادے کو خط کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں پیش کیاگیا ہے -فیصلے میں جسٹس آصف سعید کھوسہ میں کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے خطاب اور اسمبلی میں تقریرمیں انتہائی سنجیدہ نوعیت کے تضادات ہیں اور آئین پاکستان کے مطابق وہ صادق اور مین نہیں رہے لہذا وہ قومی اسمبلی کے رکن رہنے کے اہل نہیں رہے-فیصلے میںعدالت عظمی نے نیب کو حدیبہ پیپرمل کا کیس دوبارہ کھولنے کا حکم دیا ہے جسے ہائی کورٹ میں تکنیکی بنیادوں پر بندکردیاگیا ہے-سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ حدیبہ پیپرمل کیس کی تحقیقات 45دن میں مکمل کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے-حدیبہ پیپرمل میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم کے خلاف سلطانی گواہ بننے تھے مگر بعدمیں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ پرویزمشرف دور میں زبردستی ان سے خلفیہ بیان لیاگیا تاہم حدیبہ پیپرمل کیس کے فیصلے میں کہاگیا تھا کہ اگر وہ بیان سے منحرف ہوئے تو انہیں قانون کے مطابق ایک مجرم کے طور پر کیس میں دوبارہ شامل تفتیش کیا جائے گا-

متعلقہ عنوان :