توہین عدالت ثابت ہوئی تو لیسکو حکام کو جیل بھجوایا جائے گا ،لاہور ہائیکورٹ

بدھ 19 اپریل 2017 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ توہین عدالت ثابت ہوئی تو لیسکو حکام کو جیل بھجوایا جائے گا ۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عاطر محمود نے پارک کیلئے مختص زمین پر گرڈ سٹیشن کی تنصیب کے حوالے سے دائر رٹ درخواستوں کی سماعت کے دوران لیسکو حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جیل اب ایسی کوئی ایسی جگہ نہیں جس سے گھبرایا جائے بلکہ وہاں صفائی ستھرائی سمیت دوسرے انتظامات پہلے سے بہت بہتر ہیں ۔

پارک کی زمین پر گرڈ سٹیشن کی تنصیب کے حوالے سے دائر رٹ درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ لیسکو حکام کو 2014 میں گرڈ سٹیشن کیلئے کام شروع کرنے سے قبل لیگل نوٹس کے ذریعے آگاہ کر دیاگیا تھا کہ مذکورہ زمین پر کسی بھی قسم کی تعمیرات کے حوالے سے حکم امتناعی جاری ہو چکا ہے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ توہین عدالت ثابت ہوئی تو کسی کو معافی نہیں ملے گی اور سب کو جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں نے اپنی رٹ پٹیشن میںموقف اختیار کیا ہے کہ لیسکو حکام نے ہربنس پورہ میں پارک کیلئے مختص زمین پر گرڈ سٹیشن کی تنصیب کا کام شروع کر رکھا ہے جس پر حکم امتناعی جاری ہوا تاہم اسکی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیرا ت کا سلسلہ جاری رہا جس پر توہین عدالت کی درخواستیں دائر کر دی گئیں جن کی گزشتہ روز سماعت ہوئی۔ لیسکو کے لیگل ایڈوائزر نے دوران بحث بتایا کہ مذکورہ زمین سمیت تمام ہائوسنگ سکیم کی زمین کی الاٹمنٹ خارج ہو چکی ہے لہذا سکیم کا ماسٹر پلان بھی ختم ہو چکا جس پر عدالت نے مزید سماعت 9 مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔