لوڈشیڈنگ کے خلاف پی ٹی آئی کی پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع ،وفاقی حکومت سے کاروائی کا مطالبہ

شہری و دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھانا ظلم ہے ، انڈسٹری کی تباہی کو روکا جائے ‘شعیب صدیقی

بدھ 19 اپریل 2017 18:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2017ء) لوڈ شیڈنگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں قراداد پیش کر دی ہے جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بجلی کے شارٹ فال کو ختم کر کے فی الفور ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے پی ٹی آئی کے ایم پی اے شعیب صدیقی کی طرف سے پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کی طلب اور رسد کا شارٹ فال بڑھ کر7ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے اور اپریل کے مہینے میںگرمی کی شدید لہر اور حکومت کی جانب سے غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ نے عوام کو چکرا کر رکھ دیا ہے قرار داد میں کہا گیا ہے کہ شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10سے بڑھا کر 12گھنٹے اور دیہاتوں میں 16سے بڑھا کر 18سی20گھنٹے کر دیاگیا ہے جس سے ملک بھر میں بجلی کی اس بندش نے نظام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں حالیہ لوڈشیڈنگ پر ہر مکتبہ فکر کی جانب سے احتجاج جاری ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں اور صنعتو ں کی پیداوار میں نمایاں کمی ہو رہی ہے شعیب صدیقی نے قرار داد میں واضح کیا ہے کہ پاکستانی عوام معاشی ،سماجی اور مالی مسائل کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ بجلی کے استعما ل کیے بغیر بھاری بل ادا کرنے پر مجبور ہیں جبکہ حکمرانوں کے وعدوں اور دعوؤں کے باوجود ملک میں بجلی کے شارٹ فال کو کم نہیں کیا جا سکا انہوں نے کہا کہ روز بروز بجلی کا بڑھتا ہوا بحران بڑے مسئلے کے طور پر سامنے آ رہا ہے لہذاعوام کی پریشانی اور تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کا ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ بجلی کے شارٹ فال کو فوری طور پر ختم کر کے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے شعیب صدیقی نے کہا کہ عوام نواز لیگ کے جھوٹے وعدوں سے تنگ آ چکے ہیں وفاقی وزراء اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھانت بھانت کی بولیاں اب مزید سنی نہیں جا سکتیں عوام لوڈ شیڈنگ کے عفریت سے تنگ آ چکے ہیں اور لوڈ شیڈنگ کا جلد اور دیر پا حل چاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے پنجاب اسمبلی میں یہ قرار داد کی ہے ۔