آج مہنگائی کا طوفان عروج پر ہے جس کی نمایاں مثال وزیراعظم کا جلسے جلوسوں میں کہنا خالی ہاتھ نہیں آیا100کروڑ بانٹنے آیا ہوں، سحر کامران

رمضان آنے والا ہے عام اسلامی ممالک میں قیمتیں کم دی جاتی ہیں آفرز بڑھا دی جاتی ہیں ، آج عوام کو دو وقت کھانے کو خوراک میسر نہیں، پینے کو صاف پانی دستیاب نہیںبحث کے دوران اظہار خیال

منگل 18 اپریل 2017 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2017ء) ایوان بالا میں منگل کے روز اشیاء خوردو نوش کی قیمتوں میں احالیہ اضافہ پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی کا طوفان عروج پر ہے۔ جس کی نمایاں مثال وزیراعظم کا جلسے جلوسوں میں کہنا کہ خالی ہاتھ نہیں آیا100کروڑ بانٹنے آیا ہوں۔

(جاری ہے)

رمضان آنے والا ہے عام اسلامی ممالک میں قیمتیں کم دی جاتی ہیں آفرز بڑھا دی جاتی ہیں لیکن ہمارے ہاں اس سے الٹ ہوتا آیا ہے عام آدمی کو روزہ کھولنے کے لئے کھجور تک دستیاب نہیں ہوگی۔

آج عوام تعلیم اور صحت دوسری طرف آج وہ اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہے۔ اصل وجہ یہ ہے کہ حکمرانوں کی ترجیحات مختلف ہیں۔ صرف جاتی عمرہ میں پل بنانے اور شہروں کو نوازنے سے عام آدمی کا کیا فائدہ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ لیپ ٹاپ دے رہے ہیں میں کہنا چاہتا ہوں کہ آج عوام کو دو وقت کھانے کو خوراک میسر نہیں۔ پینے کو صاف پانی دستیاب نہیں آپ لیپ ٹاپ بانٹ رہے ہیں۔ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ اس وقت ملک کی کتنی آبادی لیپ ٹاپ استعمال کرتی ہے جبکہ خوراک ہر گھر کی ضرورت ہے۔۔( علی)