آسٹریلیوی حکومت نے ناسا پر 400 ڈالر جرمانہ کر دیا تھا، جو 20 سال بعد ایک ریڈیو ڈی جے نے ادا کیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 17 اپریل 2017 23:52

آسٹریلیوی حکومت نے ناسا پر 400 ڈالر جرمانہ کر دیا تھا، جو 20 سال بعد ایک ..
سکائی لیب خلا میں زمین کے گرد گردش کرتی   انسان کی بنائی ہوئی پہلی لیبارٹری تھی۔اس منصوبے پر امریکا کے 2.2 ارب اور 400 ڈالر خرچ ہوئے۔
سکائی لیب کو  ناسا نے 1973  میں خلا میں بھیجا ، جہاں خلابازوں نے  زمین کا ڈیٹا جمع کیا۔ 1974 میں اسے ترک کر دیا گیا۔ زمین کے 34981 چکر کاٹنے کے بعد سکائی لیب کی تباہی کا عمل شروع ہوگیا۔ بدقسمتی سے ناسا  اس کے زمین پر گرنے کو کنٹرول کرنے یا گرنے کے مقام کی پیش گوئی کرنے میں ناکام رہا۔


11 جولائی 1979 کو خلائی ایجنسی کے انجینئروں نے سٹیشن کے بوسٹر راکٹ کو فائر کردیا۔

(جاری ہے)

اُن کا خیال تھا کہ  سکائی لیب تباہ ہو کر بحر ہند میں گرے گا۔ سکائی لیب کے کچھ ٹکڑے بحرہند میں بھی گرے مگر زیادہ تر ٹکڑے مغربی آسٹریلیا میں گرے۔تاہم کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔
آسٹریلیا کے جس ٹاؤن میں سکائی لیب کا ملبہ گرا تھا اس نے کوڑا کرکٹ پھیلانے پر امریکی حکومت کو 400 ڈالر جرمانہ کر دیا۔امریکی حکومت 20 سالوں تک  400 ڈالر کے اس جرمانے کو ادا کرنے میں ناکام رہی۔ اپریل 1999 میں کیلفورنیا کے ایک ریڈیو ڈی جے کو اس جرمانے کی بھنک پڑ گئی تو اس نے اپنے سامعین کے ساتھ مل کر چندہ جمع کیا اور آسٹریلیا کے ٹاؤن کی طرف سے کیا جانے والا جرمانہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :