مشال خان کو فیس بک کا خراج عقیدت، انکے اکائو نٹ کو ’’یادگاری اکائونٹ‘‘کا درجہ دیدیا

منگل 18 اپریل 2017 00:00

مشال خان کو فیس بک کا خراج عقیدت، انکے اکائو نٹ کو ’’یادگاری اکائونٹ‘‘کا ..
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2017ء) مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین رسالت کے الزام پر تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے طالبعلم مشال خان کو فیس بک کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ،مشال خان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فیس بک نے ان کے اکائو نٹ کو ’’یادگاری اکائونٹ‘کا درجہ دیدیا۔۔فیس بک کے مشال خان کے اکانٹ کے اوپر درج بیان میں لکھا ہے ' ایسی جگہ جہاں دوست اور رشتے دار اکھٹے ہوکر اس شخص کی یادیں شیئر کریں گے جو دنیا سے چلا گیا۔

عام طور پر اس طرح فیس بک کی جانب سے جب کیا جاتا ہے جب کسی فرد کا حادثے یا بیماری کے نتیجے میں اچانک انتقال ہوجائے اور اس کے دوست اور پیارے سوشل میڈیا سائٹ کے اکانٹ میں آکر اس کی یادیں شیئر کریں اور خراج عقیدت پیش کریں۔

(جاری ہے)

یادگاری اکانٹ میں کوئی بھی لاگ ان نہیں ہوسکتا جبکہ لفظ ' Remembering ' مرحوم کی پروفائل پر اس کے نام کے اوپر لکھا ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ 13 اپریل مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں شعبہ ابلاغ عامہ کے طالب علم مشعال خان کو یونیورسٹی کے طلبا نے توہین رسالت کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں ان کی ہلاکت ہوئی تھی۔بعد ازاں یونیورسٹی نے شعبہ ابلاغ عامہ کے تین طالب علموں عبداللہ، محمد زبیر اور مشعال کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا جبکہ نوٹی فیکشن پر 13 اپریل کی تاریخ درج تھی جس دن مشعال کو قتل کردیا گیا تھا۔

عبدالولی خان یونیورسٹی کے فوکل پرسن فیاض علی شاہ سے جب پوچھا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مقتول طالب علم کو کیوں معطل کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ 'غلطی سے مشعال کا نام نوٹی فکیشن میں شامل ہوا۔واقعے کے فوری بعد 59 کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے بیشتر کو بعد ازاں رہا کردیا گیا تھا۔مشعال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نشاہدہی کی گئی تھی کہ موت گولی لگنے سے ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :