ڈان لیکس سکینڈل ، راؤ تحسین کی جانب سے تین اینکرز کے خلاف دائر ہرجانہ کیس میں عدالت کاتینوں فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم

پیر 17 اپریل 2017 23:57

ڈان لیکس سکینڈل ،  راؤ تحسین کی جانب سے تین اینکرز کے خلاف دائر ہرجانہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2017ء) ڈان لیکس سکینڈل ، پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کی جانب سے تین اینکرز کے خلاف دائر ہرجانہ کیس میں عدالت نے تینوں فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کی جانب سے نجی ٹی وی چینلز کے تین اینکرز کے خلاف دائر درخواستوں پر ایڈیشنل سیشن جج جاوید اقبال سپرا نے سماعت کی ۔

سماعت کے دوران فاضل جج نے تینوں فریقین کے نام دوبارہ کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا ۔ گزشتہ سماعت پر بھی فریقین کے نام نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ راؤ تحسین کی جانب سے دائر درخواستوں میں اینکر کامران خان کے خلاف 270 ملین روپے کا دعوی ، نیوز ون کی خاتون اینکر جیسمین منظور کے خلاف 280 ملین روپے کا دعوی ٰ اور اے آر وائی کے سلمان مرزا کے خلاف 260 ملین روپے کا دعوی ٰ دائر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں راؤ تحسین کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ اینکرز نے ڈان لیکس کا ذمہ دار قرار دے کر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، چھ ، سات اور آٹھ فروری کو میڈیا پر خبر آئی کہ ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ جاری کی جا چکی ہے، دنیا چینل کے اینکر کامران خان نے اپنے پرورگرام میں مجھے ڈان لیکس کا زمہ دار قرار دیا۔ درخواست گزارراؤ تحسین نے عدالت سے استدعا کی کہ نیوز ون کی اینکر جیسمین منظور اور اے آر وای کے سلمان مرزا نے بھی تصدیق کے بغیر بے بنیاد الزام لگایا، لہذا ان اینکرز کو میری شہرت کو نقصان پہنچانے پر ہرجانہ ادا کرنے کا پابند کیا جائے ۔ فاضل جج نے درخواستوں میں نامزد تینوں فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4مئی تک ملتوی کردی۔