بینظیر بھٹو لٹریری فیسٹول آرٹ ،کلچر اوربردباری کے فروغ کا باعث بنے گا،لٹریچر اور سیاست کا چولی دامن کا ساتھ ہے‘ بلاول بھٹو

سیاست دان ایک آرٹسٹ بھی ہوتا ہے جو عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے،اسلام سے بڑا مذہب کوئی نہیں جو لٹریچر کی تعلیم دیتا ہے

پیر 17 اپریل 2017 23:51

بینظیر بھٹو لٹریری فیسٹول آرٹ ،کلچر اوربردباری کے فروغ کا باعث بنے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو لٹریری فیسٹول آرٹ ،کلچر اوربردباری کے فروغ کا باعث بنے گا،میرے لئے فخر کا موقع ہے کہ یہ فیسٹول میری والدہ کے نام سے منسوب ہے اوریہ ایک ایسے شہر میں منعقد کیا گیا جو علامہ اقبال ،حبیب جالب اور انتظار حسین کا شہر ہے،پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جبکہ وطن عزیز کا استحکام جمہوریت سے وابستہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے الحمرا ہال میں بینظیر بھٹو لٹریری فیسٹول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر قمر زمان کائرہ، شیری رحمان، ندیم افضل چن، قیوم سومرو، نوید چوہدری، وسعت اللہ خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ شہر بڑے بڑے ناموں کا شہر ہے ،یہ میری والدہ کا پسندیدہ شہر ہے۔

(جاری ہے)

لٹریچر اور سیاست کا چولی دامن کا ساتھ ہے،سیاست دان ایک آرٹسٹ بھی ہوتا ہے جو عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ قرآن کا پہلا لفظ بھی اقرا ہ ہے، اسلام سے بڑا مذہب کوئی نہیں جو لٹریچر کی تعلیم دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قران کا پہلا لفظ اقرا ء ہے اور نبی پاک ﷺکا آخری پیغام بھی تعلیم دینا ہے۔انہوںنے کہا کہ انسانیت کا تحفظ ہماری ترجیح ہے اور اس طرح کے فیسٹول سے برداشت کا پیغام جاتا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور ایک تاریخی اہمیت کا حامل شہر ہے کیونکہ اسی شہر سے 1940ء میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی جس کی روشنی میں ایک آزاد اسلامی فلاحی ریاست وجود میں آئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جبکہ وطن عزیز کا استحکام جمہوریت سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی ایک عوامی جماعت ہے جو عوام کے حقوق اور جمہوریت کے استحکام کیلئے جدوجہد کرتی رہیگی،تین روزہ ادبی میلے کا آغاز آزادی جمہوریت کے حوالے سے ڈاکومینٹری سے کیا گیا‘ بینظیر ادبی میلے کے پہلے روز دو سیشن منعقد ہوئے جن میں پی پی پی کے رہنمائوں سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی ۔ اس موقع پر مشعال خان کے قتل کے واقعہ پرایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

متعلقہ عنوان :